حکومت کے ایوانوں میں زلزلہ بپا تھا۔
جھوٹوں کے شہر میں ایک باغی نے سچ بولنے کا اعلان کیا تھا۔
ہنگامی صورت حال میں فوج کو طلب کیا گیا۔
چپ راست چپ راست کرتے ہوئے دستے پہنچ گئے۔
انجینئرنگ کور کے کمانڈر کو ذمے داری سونپی گئی۔
فوجیوں نے کلہاڑیاں آرے چلا کر کئی درخت کاٹ ڈالے۔
پھر بڑے ٹکڑوں کو جوڑ کر صلیب تیار کی۔
“یہ صلیب کہاں نصب کریں گے؟”
میں نے پوچھا۔
“قاضی کی عدالت کے سامنے۔”
کمانڈر نے جواب دیا۔
“اور صلیب پر کس کو چڑھائیں گے؟”
میں نے سوال کیا۔
کمانڈر نے بتایا،
“عیسیٰ کو!”

Leave a Reply