Laaltain

خواب کا ڈمرو

12 اپریل، 2018

ڈارون کی لاش پہ تانڈو ناچ رچانے والا بندر
پوچھ رہا تھا
نیٹشے کے یبھ کو سن کر زرتشت نے آخر بولا کیا تھا
سی ایم ایچ روڈ کی اُترائی پر ایک نیانا
ایک مروڑی تار سے سائیکل ٹائر گھمائے جاتا تھا
کار میں بیٹھا میرا ہیولا
آئنسٹائن کی rel­a­tiv­i­ty کی گھمن گھیری پاٹتے پاٹتے
ڈوب چکا تھا
میرے وقت اوراُس کے سمے کے بیچ یہ صد صدیوں کا بندر
سپیس ٹائم کی چادر اوڑے ناچ رہا ہے
آئنسٹائن سہی کہتا تھا
ماس انرجی دونوں ایک ہی ہیں
یہ سب ہندسوں کا چکر ہے
اگنی کے ہاتھ سے لکھے ہندسے
پھر سے نئے ذرے کی کھوج میں نٹ راجا سے نئے کَرَنڑ کا پاٹ پڑھیں گے
اور مرا بیمار ذہن پھر سو جائے گا
زینکس رات کا دیمک بن کر ،
میری نظمیں چاٹ رہی ہے
اور میں اک دیوار پے بیٹھا
خواب کا ڈمرو پیٹ رہا ہوں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کَرَنڑ یا करण

Karanas are the 108 key tran­si­tions in the clas­si­cal Indi­an dance described in Natya Shas­tra. Karana is a San­skrit ver­bal noun, mean­ing “doing”

گھمن گھیری۔ بھنور کے معنی میں استعمال ہونے والا پنجابی کا لفظ

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Tandava

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Thus_Spoke_Zarathustra

https://en.m.wikipedia.org/wiki/Karana_(dance)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *