شاید آج چوتھا دن ہے
اس تاریک اور دھواں زدہ کمرے میں
اور اس سے نکل نہیں پا رہا
بالکل اس طرح
جیسے اپنے کچھ خوابوں میں مقید
کچھ دوست ہیں
جن کی کال آتی رہی
پر ایک دفعہ بھی کال نہیں اٹھائی
اب انہوں نے کال کرنا چھوڑ دیا
شاید
وہ سمجھ بیٹھے کہ
میں مغرور ہو گیا ہوں
لیکن انہیں معلوم نہیں کہ
میری موت واقع ہو گئی ہے
حالانکہ میں نے
مین گیٹ پر
اپنی موت کی خبر بھی لگا دی ہے
لیکن نا جانے کیوں
اب تک کوئی بھی
تعزیت کے لئے نہیں آیا
اور میں چپ چاپ٫ تنہا
اپنی موت پر آنسو بہا رہا ہوں