شنگھاؤ غار Zaid Sarfaraz جولائی 11, 2017 Poetry زید سرفراز: ہم غار کی دیواروں میں مجسم، وہ تنہائی تھے جسے صورت دیتے ہوئے مؤرخ نے تیشے کا استعمال کیا
پینے لوپیا Zaid Sarfaraz مئی 5, 2017 Poetry زید سرفراز: پینے لوپیا! اتلس کی بیٹی تم سے زیادہ خوبصورت نہیں ہے. اتھینہ ہمالیہ سے لوٹے گی اولمپس پر زیوس اس کی بات پر کان دھرے گا بس ریت مٹھی سے پھسلنے نہ پائے
سمندر جزیروں کو کھا جاتا ہے Zaid Sarfaraz اکتوبر 14, 2016 Poetry زید سرفراز:صحن میں کھیلتے بچے آسمان کے تاروں میں اپنی الگ بستیاں بسانے کے جنوں میں جزیرے بن جاتے ہیں