دیوارِ دوست (زاہد نبی)
تیری دیور پہ لکھا ہے
سارے دکھ اندر نہیں تھوکے جا سکتے
میرے دوست!
میں تیرا اگال دان ہوں
اور گرتی ہوئی دیوار کا سایہ سنبھالنے آیا ہوں
کسی جا چکے دوپہر کے لیے
جانے کتنی مکھیاں اڑانا ہوں گی
یہاں کی بھیڑ میں نگاہ ب...
بندہ بھائی کا منٹو
بندہ بھائی!
ایسا کتنی دیر چلے گا؟
ہر بے حد کی حد ہوتی ہے
دیکھنا اک دن آ جائے گا
پیپرویٹ کے نیچے رکھے دستاویزی مے خانوں سے
باہر کی دنیا کے من میں پیر رکھے گا