عورتیں جنسی جرائم رپورٹ کیوں نہیں کرتیں؟

ملیحہ سرور: بہت سی خواتین راستے میں، بازار میں، دفتر میں، کالج اور یونیورسٹی میں ہونے والی جنسی ہراسانی کو اس لیے بھی برداشت کرنے پر مجبور ہیں کہ اگر وہ ایسے واقعات رپورٹ کریں گی تو انہیں پہلے سے بھی زیادہ شدید نگرانی اور پابندیوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مرد عورتوں کے بارے میں کیا باتیں کرتے ہیں

ملیحہ سرور: یہ صرف ڈونلڈ ٹرمپ ہی نہیں جو اپنی نجی محافل میں عورتوں کو پکڑنے، چھونے، بوس و کنار کرنے اور ان کے ساتھ من چاہا سلوک کرنے کی خواہشوں کا اظہار کرتے ہیں، بدقسمتی سے مردانہ گفتگو میں عورتوں کا تذکرہ انہی معنوں میں اکثر جگہ ہوتا ہے۔

عورت اور لباس کے انتخاب کا حق

ملیحہ سرور: فرانس میں ایک خاتون کو برقینی اتارنے پر مجبور کیا جانا کئی حوالے سے غلط ہے۔ یہ ایک ایسا عمل ہے جو یہ ظاہر کرتا ہے کہ تمام مسلمانوں کو اور مسلمانوں سے وابستہ ہر معاملے کو ایک ہی نظر سے دیکھا جاتا ہے۔

ایک عورت کو متنازع ہونے کا حق ہے

اگر شاید مرد ایک عورت تخلیق کرتے تو عین ممکن تھا ان کی بہنیں، مائیں اور بیٹیاں محض مٹی کاایک تودہ ہوتیں، اور ان کی لونڈیاں کنیزیں اور بیویاں محض سینہ یا محض کولہے یا محض سرین یا محض فرج یا محض ہونٹ ہوتیں۔

خدا میرا بھی ہے

جنید جمشید کے خواتین کے حوالے سے بیانات محض ایک فرد یا صرف تبلیغی جماعت کا نقطہ نظر نہیں بلکہ پدرسری معاشرے کی ان اقدار کا مشترکہ اظہار ہے جو ان معاشروں میں پنپنے والے تمام مذاہب کا خاصہ ہے۔

مرد کے برابر کھڑی عورت

عورت کو پابند کر کے خاندان اور عورت کی حفاظت ایسی ذہنیت کی پیداوار ہے جو عورت کو فیصلہ کرنے کا اہل نہیں سمجھتی ، یہی مردانہ ذہنیت عورت پر اعتبار نہ کرنے کی ذہنیت ہے