ابنِ مسافر:
کتاب حاصل کرلینے کے بعد چٹان کے نیچے خضر کا بحیثیت خضر وہ آخری دن تھا۔اُس روز کتاب پڑھنے کے بعد وہ لوگوں کے لیے خضر نہ رہا۔وہ کتاب پڑھ کے جیسے اُس نے اپنی موت کو دعوت دے لی تھی۔
ابنِ مسافر: آخری لال بیگ نے اس کے بائیں کندھے پر کچھ دیر ٹھہر کر اسے جانی پہچانی لیکن بری نظروں سے دیکھا۔۔ اور اپنے معدے میں خود ساختہ فاضل جکڑ بندیوں کی باقیات چھپائے ایک اڑان بھر کر سامنے راستے پر والدین کی انگلی تھامے ایک بچے کے سر پر جا بیٹھا۔