شہر Fiaz Nadeem مارچ 15, 2016 Poetry, Translations, عالمی ادب شہر، اگرچہ ایسا کوئی یقین نہیں رکھتا سب کو خوش آمدید کہتا ہے، جیسے وہ اکیلا آیا ہے۔ ضرورت کی فطرت دکھ کی طرح بلکل ہر ایک کے اپنے مُطابق ہوتی ہے