Laaltain

مٹھی بھر جہنم

27 اپریل، 2017
مٹھی بھر جہنم
ہماری آنکھیں آگ سنبھال سکتی تھیں
لیکن
خدا نے دریا کے نام
جتنے بھی خط لکھے
ہماری آنکھوں تک نہیں پہنچے

تم نے آگ کو غیرت سمجھا
اور لکڑیوں کی جگہ
لڑکیاں جلا دیں

تم نے مذہب کو گولی سمجھا
اور
ہمارے جنازوں پہ دو حرف بھیج کر
اسلحہ کی دکانیں کھول لی

تم نے جنازے کو تہوار سمجھا
اور شہر شہر جاکر منایا
ہمارے پہاڑ تمہیں دیکھ کر ہنستے ہیں
ہنس ہنس کر ان کے پیٹوں میں بل پڑ چکے
بلوں کو دیکھ کر
تمہاری پگڑیاں یاد آتی ہیں

ہمیں ننگی گالیاں یاد کرنے دو
کہ مرنے والوں کے لئے دعائیں ختم ہوچکیں

Image: R. M. Naeem

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *