[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
صبح کا ستارہ
[/vc_column_text][vc_column_text]
صبح کا ستارہ
ننھے بچے کی روشن آنکھ کی طرح
چمک رہا ہے
اور کسی وقت
چھوٹے بادل کے نیچے
چھوٹی سی نیند بھی کر لیتا ہے
چمک رہا ہے
اور کسی وقت
چھوٹے بادل کے نیچے
چھوٹی سی نیند بھی کر لیتا ہے
اور بچہ
ماں کے سینے کے آسمان میں
رینگنے لگتا ہے
ماں کے سینے کے آسمان میں
رینگنے لگتا ہے
کیونکہ آسمان
ماں کے سینے جیسا وسیع و عریض نہیں ہو سکتا
اس لیے اک بچے کے
بڑے ہونے کی مسافتوں کو
سال بلکہ صدیاں بھی بیت سکتی ہیں
ماں کے سینے جیسا وسیع و عریض نہیں ہو سکتا
اس لیے اک بچے کے
بڑے ہونے کی مسافتوں کو
سال بلکہ صدیاں بھی بیت سکتی ہیں
زندگی کے کھلے مرتبان کے اوپر
مکھیاں بھنبھناتی ہیں
مگر لوگ کانٹے دار باڑوں کے اندر
محفوظ ہیں
اور صبح کے پرندے
ماؤں کے ہاتھوں کی دعاوں کو
اپنی چہچہاہٹ کی نغمگی دیتے ہیں
مکھیاں بھنبھناتی ہیں
مگر لوگ کانٹے دار باڑوں کے اندر
محفوظ ہیں
اور صبح کے پرندے
ماؤں کے ہاتھوں کی دعاوں کو
اپنی چہچہاہٹ کی نغمگی دیتے ہیں
جھونپڑیوں کے باہر
مٹی میں لتھڑے کپڑوں کی زندگی میں
کوئی ستارا ٹانکا نہیں ہوا
مٹی میں لتھڑے کپڑوں کی زندگی میں
کوئی ستارا ٹانکا نہیں ہوا
مگر شہر کو جاتی کچی پٹڑیوں کے بیچ
جہاں پاؤں کے نشان
گوبر اور کانٹے بکھرے ہوئے ہوتے ہیں
ایک ننگے بچے کے سفر کے لیے
ایک آسمان ہمیشہ کھلا رہتا ہے
جہاں پاؤں کے نشان
گوبر اور کانٹے بکھرے ہوئے ہوتے ہیں
ایک ننگے بچے کے سفر کے لیے
ایک آسمان ہمیشہ کھلا رہتا ہے
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]