[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
قید
[/vc_column_text][vc_column_text]
کھُلے راستوں کو ہوا لے گئی
اور جنگل کا قیدی
گھُٹی سانس کے سرد پتھر پہ بیٹھا
درختوں کا ہذیان سنتا رہا
جن کے بھُورے تنوں پر وہ چاقو سے
اک دوسرے میں کھُدے دل بناتا رہا تھا
وہ اب شام کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے ہوئے
اس کو گھیرے کھڑے تھے
محبت
کھُلے بادباں کا بُلاوا ہے
لیکن ہوا
پانیوں پہ گزرتی ہوا
جنگلوں کو نکل جاتی ہے
بوڑھے ملاح کے قہقہے میں
بھنور ڈولتے ہیں
اور جنگل کا قیدی
گھُٹی سانس کے سرد پتھر پہ بیٹھا
درختوں کا ہذیان سنتا رہا
جن کے بھُورے تنوں پر وہ چاقو سے
اک دوسرے میں کھُدے دل بناتا رہا تھا
وہ اب شام کے ہاتھ میں ہاتھ ڈالے ہوئے
اس کو گھیرے کھڑے تھے
محبت
کھُلے بادباں کا بُلاوا ہے
لیکن ہوا
پانیوں پہ گزرتی ہوا
جنگلوں کو نکل جاتی ہے
بوڑھے ملاح کے قہقہے میں
بھنور ڈولتے ہیں
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]