Laaltain

موضوع کی تلاش میں ایک ہیرو سوچ

18 مئی، 2015
خیال آسمانی جانور ہے
مگر ہمیشہ ایسا لگتا ہے کہ
کسی نالی میں تیرتا ہوا کیڑا ہے
جسے دیکھ کر گھر والوں کا
دل اب بالکل نہیں بگڑتا ہے
کیونکہ بچو
خیال آسمانی جانور ہے

 

ابھی مرے قدم مجنوں کے صحرا کا سویرا
اونگھ رہے ہیں اکتا کر
سو مل نہیں سکتا
مگر یہ ہو نہیں سکتا کہ مجھ میں
اس شعلے کا ریشہ ہو
فرہاد خود جس کا تیشہ ہو
آپ بہت سے لوگوں کے الٹ
میں عام آدمی ہوں
بس ذرا زیادہ فالتو
اور تھوڑا زیادہ بیکار

 

میں بھی گھاس سے اگا ہوں
میں نے بھی درختوں پر نام لکھا ہے
مگر ایک دن ایک عجیب سے اچانک میں
میں نے خود کو دیکھا
اور جھوٹ بولنے سے توبہ کر لی
اب میں صرف خود سے محبت کرتا ہوں
بہت بہت زیادہ کرتا ہوں
دستاویز میں یہی لکھا ہے
خدا ضروری ہے
نہ ملے تو بنا لو خود
نہ بنا سکو تو خود پر چڑھا لو پھول
باقی سب آگے کا تماشہ ہے
جھاڑو مٹی، اڑا لو دھول
چار آنسوو چالیس خون
مداری اٹھا پیسے وصول

 

ہاں بھائی ذرا ادھر دیکھو
کراہت سے سہی مگر دیکھو
میں بھی کھوکھلا ہوں آپ کی طرح
مجھ میں بھی نظریں بھری ہوئی ہیں
میرا نفس چاہتا ہے کے آپکی آنکھوں کو
ہیضہ ہو جائے

 

معافی چاہتا ہوں صاحب
میں مکار خوبصورت نظمیں نہیں لکھتا
میں اب اتنا بھی بدصورت نہیں
میرا قلم سچا نہیں ہے
مگر جھوٹا بھی نہیں ہے
مابعد جدیدیت کا مارا ہوا ہے
بےغیرت ہے مگر
غلط نہیں

 

اب کم از کم سب ہی جعلی ہیں
سب کی سانسیں پلاسٹک ہیں
سب کے سینے کچے ہیں
ساری باتیں ادھوری ہیں
کاغذیرقان زدہ، سیاہی بدنام پھرتی ہے
اس پرانی طوائف کی طرح
جس کی عمر کی خوش فہمی
بس خود اس تک محدود رہے

 

یہ ہمارے رکشا روحانیت کے علمبردار
خدا کا شکر ہے کہ خدا گانجا نہیں پیتا
فرشتے افیمی نہیں ہیں
ورنہ یہ چرسی فلسفے استغفراللہ
شہرام سہی کہتا ہے کہ
“خدا کا شکر ہے میں ملحد ہوں”

 

سرپٹ سورج کے نیچے
میری روح پر چھاپ دیا جسم
کھال میں لپیٹ رکھا
دریافت سے ماورا
سیاروں کا بطن
اور ان کی اماں لوری
مجھ میں گھل کر
تم میں کِھل گئی

 

مجھے نہیں معلوم لوگ گھپ اندھیرے میں
آنکھیں بند کر کے
کیوں محفوظ محسوس کرتے ہیں؟
کیوں ‘محفوظ محسوس’ ساتھ مرد پرست لگتے ہیں؟
خدا کی بیٹی کون تھی؟
خدا جانے میں تو مرد ہوں
آپ بھی مرد ہیں
اور نئی نویلی باجی جی
آپ سے زیادہ مرد تو کم ہی دیکھیے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *