[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][vc_column_text]
جب انسانیت کا گلاب
روح افزا بنا
ماتمی جلوسوں پر
سوگ کی پتیاں بکھیرے ہوئے
آنکھوں کی پلکوں سے
لٹکی زنجیریں سے
دوسروں کی پشت پر
جھانکتے ڈیلوں کو
چیرنے لگتی ہیں
گروہوں میں بٹے
مالک مکانوں کے چوکیدار کتے
اپنے ہی زخموں کو چاٹنے لگتے ہیں
دماغ کی گلیوں میں
چپ کا ماتم ہوتا ہے
دل کے تھرکتے لب
نفرت کے نشتر سے
سل جاتے ہیں
کانوں میں لفظوں کا پگھلا سیسہ
صبر کی صراحی کا
گلہ گھونٹ دیتا ہے
عقیدت کا آٹھواں برج
کندھوں پر اٹھائے تعزیے
کو بارگاہوں کی صفوں کے نیچے
شہادت کے کلموں میں
دفن کر دیتا ہے
دس دنوں کا بھوکا پیاسا ذولجناح
جسم میں پروئے تیروں کو
چاندی کے ورق لگے پیالے
سنہری خوں سے
لبا لب بھر لیتا ہے
کراہت کا بہتا دریا
گندھارا کے بھوکے بدھا کو
سیم اور تھور کے
نمک سے ہنوز کر دیتا یے
دریائے سندھ کی تہذیب
ٰعجاہب گھر میں رکھے ہوئے
نفاق کے پیالے میں
بخارات میں تحلیل ہو جاتی ہے
روح افزا بنا
ماتمی جلوسوں پر
سوگ کی پتیاں بکھیرے ہوئے
آنکھوں کی پلکوں سے
لٹکی زنجیریں سے
دوسروں کی پشت پر
جھانکتے ڈیلوں کو
چیرنے لگتی ہیں
گروہوں میں بٹے
مالک مکانوں کے چوکیدار کتے
اپنے ہی زخموں کو چاٹنے لگتے ہیں
دماغ کی گلیوں میں
چپ کا ماتم ہوتا ہے
دل کے تھرکتے لب
نفرت کے نشتر سے
سل جاتے ہیں
کانوں میں لفظوں کا پگھلا سیسہ
صبر کی صراحی کا
گلہ گھونٹ دیتا ہے
عقیدت کا آٹھواں برج
کندھوں پر اٹھائے تعزیے
کو بارگاہوں کی صفوں کے نیچے
شہادت کے کلموں میں
دفن کر دیتا ہے
دس دنوں کا بھوکا پیاسا ذولجناح
جسم میں پروئے تیروں کو
چاندی کے ورق لگے پیالے
سنہری خوں سے
لبا لب بھر لیتا ہے
کراہت کا بہتا دریا
گندھارا کے بھوکے بدھا کو
سیم اور تھور کے
نمک سے ہنوز کر دیتا یے
دریائے سندھ کی تہذیب
ٰعجاہب گھر میں رکھے ہوئے
نفاق کے پیالے میں
بخارات میں تحلیل ہو جاتی ہے
Image: Kadhim Haider
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]