Laaltain

ہم نے گیت نہیں لکھے

23 جون، 2017

گلےمیں مضمحل آوازیں ساقط کر دی گئیں
اجداد نے خون کے ساتھ الفاظ تھوکے
خودکشی کرنے والے نے صحرا میں معنی اُگایا
جس کے پتوں پر سلائی جا سکتی ہیں
بھنبھناتی اُمیدیں
زائل شدہ معنی طاق میں پڑی کتاب کےنیچےدب چکے ہیں
بوسیدہ لاشوں کی طرح
جن کی پوسٹ مارٹم رپورٹ
بیرک میں پڑے کسی صدوقچے میں گل چکی ہو
ہم نےگیت نہیں لکھے
نہ ہانپتی ہوئی زبان سے بچھڑنےوالے کوتسلی دی
کیا ہم دونوں اور کہکشاؤں کے بیچ کاخلا ترچھی لکیروں سے پرْ کیا جائےگا

Image: Joan Miró

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *