گن رہی ہوکیا
کیا انگلیوں کی پوریں ہیں
گنتی کے لیے
جو گنتی رہتی ہوتم
انگلیوں کی پوروں پر
سوتے اور جاگتے
پتا نہیں کیا کیا
کیوں دہلاتی ہو
پیار کرنے والوں کو
اپنے پاگل پن کی واضح نشانیوں سے
گنتی کے لیے
جو گنتی رہتی ہوتم
انگلیوں کی پوروں پر
سوتے اور جاگتے
پتا نہیں کیا کیا
کیوں دہلاتی ہو
پیار کرنے والوں کو
اپنے پاگل پن کی واضح نشانیوں سے
جب دنیا کی بیشتر چیزیں
قابل شمار ہیں
وہ کیونکر سمجھ پائیں گے
تمہارے دل کے راز
قابل شمار ہیں
وہ کیونکر سمجھ پائیں گے
تمہارے دل کے راز
تو گن رہی ہو کیا جس کا شمارختم نہیں ہوتا
سورج کی کرنیں
جنگل کے درخت
ہواؤں کے جھونکے
آسمان کے تارے
سورج کی کرنیں
جنگل کے درخت
ہواؤں کے جھونکے
آسمان کے تارے
یا اپنی پیشروؤں کی طرح
تم بھی گن رہی ہو
اپنی یا اوروں کی قمیضوں کے بٹن
چھت میں لگی کڑیاں
دیواروں کے دھبے
یا کھڑکی کی سلاخیں
تم بھی گن رہی ہو
اپنی یا اوروں کی قمیضوں کے بٹن
چھت میں لگی کڑیاں
دیواروں کے دھبے
یا کھڑکی کی سلاخیں
Image: Ali Azmat