Laaltain

نشیلی آنکھوں والی کورین اداکارہ؛ جی وون-ہا

3 اکتوبر، 2017

‘بدن کی بینائی’ سلسلے کی مزید تحاریر پڑھنے کے لیے کلک کیجیے۔

دنیا میں دو طرح کے لوگ ہوتے ہیں، ایک وہ جن کو خود اپنی تلاش ہوتی ہے، دوسرے وہ جنہیں کوئی اور دریافت کرتا ہے۔ وہ جن کو اپنی تلاش ہوتی ہے، خود سے بچھڑے ہوئے ہوتے ہیں اور خود سے بچھڑے کو کسی دوسرے سے بچھڑنے کا خوف نہیں ہوتا۔ یہی وجہ ہے، وہ پوری تندہی سے اپنے آپ کو تلاش کرتا ہے، اس تلاش میں کبھی زندگی پر بہار کا موسم چھایا رہتا ہے اور کبھی زندگی ایک دی ہوئی مہلت کی طرح ختم ہو جاتی ہے۔ دنیا میں بہت کم ایسے لوگ ہوتے ہیں، جو مہلت ختم ہونے سے پہلے اپنے آپ کو تلاش کر لیتے ہیں، جنوبی کوریا کی اداکارہ’’جی وون۔ہا۔۔JI Won Ha‘‘ بھی ایسی ہی ایک خوش قسمت انسان ہے، جس نے اپنے آپ کو بہت جلدی تلاش کرلیا اور اب دنیا کو تسخیر کرنے نکلی ہوئی ہے۔

جی وون-ہا پر وقت ایک حسین لمحہ بن کر ٹھہر گیاہے

جنوبی کوریا کے دارالحکومت’’سیول‘‘ میں پیدا ہونے والی’’جی وون۔ہا‘‘ نے زندگی کی 39بہاریں دیکھ لی ہیں۔ ویسے بھی اس کا تعلق جس ملک اور معاشرے سے ہے، وہاں کی عورتیں عمر کی بڑی چور ہوتی ہیں، اپنی عمر سے کم دکھائی دیتی ہیں، یہ تو ہے ہی کم عمر، لیکن زندگی کو اتنے باشعور طریقے سے گزار رہی ہے، جس کو دیکھ کر اندازہ نہیں ہوتا کہ کوئی اتنا ذہین بھی ہوسکتا ہے۔ ویسے بھی ایشیا کے ممالک میں چین کے بعد جنوبی کوریا وہ دوسرا ملک ہے، جس کے ہاں ترقی کی رفتار بہت تیز ہے، یہ انٹرٹینمنٹ اور فیشن کی صنعت سے لے کر تعلیم اور دیگر شعبوں میں بہت آگے نکل رہے ہیں، اپنے پڑوسی ملک جاپان کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ اپنے معاشرے کی برق رفتار ترقی کے ساتھ’’جی وون۔ہا‘‘ نے بھی اپنا فنی کیرئیر بہت تیزی سے پروان چڑھایا ہے۔ذاتی زندگی میں کامیاب ہے،اس نے ساتھی اداکار hyun binسے شادی کی،زندگی کا یہ کامیاب سفربھی اداکاری کے ساتھ ساتھ جاری ہے۔اس کاشمار اب جنوبی کوریا کی ان اداکاراؤں میں ہوتاہے،جن کا معاوضہ ایک خطیر رقم ہوتی ہے۔
’’جی وون۔ہا‘‘ نے فیشن، اداکاری اور گلوکاری کے شعبوں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا۔ اسے زمانہ طالب علمی میں فیشن اور گلیمر سے رغبت تھی، اس نے اپنی کچھ تصویریں، اشتہارات کی ایجنسیوں کودے رکھی تھی، جنہوں نے اس کو متعدد بار ماڈلنگ کرنے کے مواقع بھی فراہم کیے۔ اسی بے فکر ی کے زمانے میں اس نے تھیٹر کے ذریعے اپنے کیرئیر کو شروع کرنی کی آرزوپرعمل درآمد کیا، جس میں ابتدائی طور پر کچھ رکاوٹیں آئیں، مگر پھر اس نے اپنے ہدف کو پالیا۔ 90کی دہائی کے آخری برسوں میں اس نے ماڈلنگ کے محدود منصوبوں پر کام کرتے ہوئے، تھیٹرکے شعبے میں اپنی پیشہ ورانہ اداکاری کی شروعات کی۔ جنوبی کوریا کی معروف یونیورسٹی Dankookسے فلم اور ٹیلی وژن میں گریجویشن کیا، اب بھی اس میں تعلیم حاصل کرنے کاجذبہ موجود ہے اور مزید تعلیم حاصل کرنے کے لیے نیوزی لینڈ جانا چاہتی ہے۔

جی وون ہا کی تلاش ابھی ختم نہیں ہوئی

جدوجہد کے ابتدائی برسوں میں ہی’’جی وون۔ہا‘‘کو ٹیلی وژن پر کام کرنے کا موقع مل گیا۔ 1996میں نوجوان نسل کے لیے بنائے جانے والے ایک ڈرامے ’’نیوجنریشن رپورٹ‘‘ میں اس نے ایک طالبہ کا کردار نبھایا، اگلے دوتین برسوں میں مزید کئی ڈراموں میں کام کرنے کا موقع ملا، اس کی صلاحیتیں نکھر کرسامنے آئیں، اس کوخود بھی اندازہ ہوگیا، یہ کہاں اور کس طرح کا کام کر سکتی ہے، ٹیلی وژن کے ہی ایک ڈرامے School 2سے اس کی مقبولیت کا آغاز ہوا اور آگے بڑھنے کے لیے مزید راہیں کشادہ ہوئیں۔

نئی صدی کی ابتدا، اس کے لیے اچھا شگون تھی، 2000میں اس کو بیک وقت تین فلموں میں کام کرنے کا موقع ملا، لیکن اس کی اصل شہرت کی وجہ ٹیلی وژن ہی بنا، جب اس کو ایک تاریخی ڈرامے’’دامو۔Damo‘‘ میں کام کرنے کاموقع ملا، یہ پورے جنوبی کوریا میں مشہور ہوگئی اور اسی کھیل کی بدولت، اس کی شہرت ملک کی سرحدوں سے باہر بھی نکلی، اس کی ایک سامنے کی مثال پاکستان ہے، ان دنوں جہاں اس کا یہ ڈراما اردو زبان میں ڈب ہوکر ایک نجی چینل سے ہر ہفتے نشر ہوتا ہے، پاکستانی ناظرین کی ایک بڑی تعداد اس کی صورت سے واقف اور اداکاری کی مداح ہوگئی ہے۔

معصوم چہرے کی مالک، تیکھے نقوش اور نشیلی آنکھوں والی’’جی وون۔ہا‘‘ نے، ٹیلی وژن کی مقبولیت سمیٹتے ہوئے، اپنے ڈرامے Damoکے علاوہ دیگر جن ڈراموں میں کام کرکے کامیابی حاصل کی، ان میںH­wang JiniاورEm­press Ki شامل ہیں۔ یہ اب تک درجن بھر سے زیادہ ٹیلی وژن ڈراموں میں کام کر چکی ہے، جس میں سے زیادہ ترمقبول ہوئے۔ ٹیلی وژن کے بعد فلم کے شعبے میں اس نے اپنانام کمایا۔جنوبی کوریا میں ایک بڑے بجٹ کی فلم’’Tidal Wave‘‘کے ذریعے بے حد مقبولیت حاصل کی، یہ سمندری طوفان پر بنی ایک جدید ٹیکنالوجی کی شاہکارفلم تھی، جس نے اس کا فنی منظرنامہ ہی تبدیل کردیا۔

جی وون ہا دیکھنے والوں کو بے قرار کرنے کا ہنر جانتی ہے

اس کی دیگر مقبول فلموں میں Sex is Zeroاور­Du­elistشامل ہیں، Phoneبھی اس کے لیے ایک مقبول اور کامیاب فلم ثابت ہوئی، اس فلم کو اٹلی میں شہرت ملی، اس کو’’ایشیا کی خوفناک شہزادی‘‘ کا خطاب بھی ملا، کیونکہ یہ فلم انتہائی ڈراونی تھی۔ یہ اپنی سائنس فکشن فلم’’سیSector 7‘‘ کی بدولت چین میں بھی اپنی مقبولیت کے جھنڈے گھاڑ چکی ہے۔ 2016میں’’Life Risk­ing Romance‘‘ نامی فلم میں ویت نام کے اداکار Chen Bolinکے ساتھ کام کررہی ہے، یہ فلم جنوبی کوریا اور چین کی مشترکہ پروڈکشن ہے۔ رواں برس 2017میں Man­huntنامی فلم کے ذریعے ایک ہالی ووڈ پروڈکشن کا حصہ بن چکی ہے، اس فلم کا ہدایت کار Jhon Wooہانگ کانگ کا معروف ہدایات کار ہے۔ ’جی وون۔ہا‘‘اب تک دو درجن سے زاید فلموں میں کام کرنے کے بعد عالمی شوبز میں ایک جانا پہچانا نام بن چکی ہے۔ اس نے مختصر کیرئیر میں جنوبی کوریااورمغرب کے درجنوں اعزازات بھی اپنے نام کیے ہیں۔

’’جی وون۔ہا‘‘نے موسیقی کی دنیا میں بھی قدم رکھا، پہلے ایک ماڈل کی حیثیت سے کئی میوزک ویڈیوز میں دکھائی دی، پھر خود بھی اپنی آواز کا جادو جگایا اور 2013میں Home Runکے نام سے ایک البم بھی ریلیز کی۔انفرادی حیثیت میں ریلیز کیے گئے گیت اس کے علاوہ ہیں۔ ٹیلی وژن کے کئی پروگراموں کی میزبانی اور فلاحی کاموں میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔ لکھنے پڑھنے سے بھی دلچسپی ہے، جس کی وجہ سے 2012میں اپنی یاد داشتوں پر مبنی کتاب’’At This Moment‘‘ لکھی اور ایک کافی ٹیبل بک بھی شایع ہوئی، جس میں اس کی زندگی کااحاطہ تصاویر کی مدد سے کیا گیا۔ یہ خود شاعری بھی کرتی ہے، اپنے کئی گیت لکھ کر گا بھی چکی ہے۔ کتابوں کی کمائی فلاحی مقصد کی خاطر عطیہ کر دیتی ہے۔ کئی تشہیری کمپنیوں اور ملک کے اہم اداروں نے اس کو اپنی سفارت کاری کا منصب بھی عطا کیا، مثال کے طور پر 2012میں لندن میں منعقد ہونے والے اولمپکس گیمز ہیں، جن کے لیے اسے اعزازی کوچ کے طورپر جنوبی کوریا کی طرف سے شرکت کرنے کا موقع ملا۔

’’جی وون۔ہا‘‘ایک عجیب مستانی سی طبیعت کی مالک لڑکی ہے۔ جب اس نے اپنا فنی کیرئیر شروع کیا تو اپنے اصل نام کی بجائے، اپنے پہلے منیجرکے نام پر اپنانام رکھ لیا، جو آج بھی برقرار ہے۔ بقول اس کے ’’یہ ایک دلکش اور بے باک نام ہے۔‘‘ زندگی میں اس کو فتح اور کامیابیاں تحفے میں نہیں ملیں، بلکہ اس نے انتھک محنت کی، تھیٹر اور ٹیلی وژن کے ابتدائی دور میں، اس کو کام کرنے کے لیے کئی مرتبہ آڈیشنز کے مراحل سے گزرنا پڑا، جس میں کئی بار اس کو رد بھی کیا گیا۔ فلم کے کیرئیر میں بھی ہزاروں کی تعداد موجود اداکاروں میں آڈیشن کے ذریعے منتخب ہوئی، اپنی پہلی فلم’’Truth Game‘‘میں اداکاری کی اور اسی کے ذریعے ہی کئی بڑے اعزازات اپنے نام کرلیے۔ اس نے پھر پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا، ٹیلی وژن ہو یا فلم، اس نے تاریخی، ایکشن سے بھرپور اور رومانوی، ہر طرح کے کردار نبھائے۔
نشیلی آنکھوں والی جنوبی کورین اداکارہ اور شوبزکی شہزادی کا سفر کامیابیوں کے ساتھ جاری ہے۔ اس کے چہرے کوغور سے دیکھا جائے، تو ایسا لگتا ہے، ابھی اس کی تلاش ختم نہیں ہوئی، اس نے جاگتی آنکھوں بہت سارے خواب دیکھ رکھے ہیں، جن کو پانے کی چاہ میں، رتجگوں نے اس کی آنکھوں کا راستہ دیکھ لیا ہے، نیند کی تشنگی، کام کی زیادتی اور شباب کا نشیلا پن، اس کی آنکھوں کے راستے، سارے جسم کو مخمور کیے ہوئے ہے اور دیکھنے والوں کو بے قرار۔۔۔۔۔۔۔

One Response

  1. جی وون ہا واقعی دلوں کو تسخیر کرنے کا فن جانتی ہیں اور خرم بھائی آپ نے ہمیشہ کی طرح بہترین کام کیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

One Response

  1. جی وون ہا واقعی دلوں کو تسخیر کرنے کا فن جانتی ہیں اور خرم بھائی آپ نے ہمیشہ کی طرح بہترین کام کیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *