Laaltain

قہقہہ

21 جنوری، 2017
قہقہہ
میں جب مشینوں سے بیزار ہوتا ہوں
تو میرا جی چاہتا ہے
میں اپنے گاؤں چلا جاؤں
نانا کے ساتھ شراب پیوں
اور سارا غصہ
سڑک کے کنارے کھڑے کھڑے اُنڈیل دوں
اور ایسے میں جو گیت
میں اکثر گنگنایا کرتا تھا
ایک بار پھر سے گنگناؤں
اور سردی سے ٹھٹھرتے ہوئے آسمان کو
ایک قہقہہ رسید کروں
سردیوں کی کسی شام میں
میں جب بھی ایسا سوچتا ہوں
تو مشینیں اور دانت
ایک ساتھ بجنے لگتے ہیں

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *