Laaltain

غیر جانبدار سرزمین کے نقشے میں

24 جنوری، 2017
غیر جانبدار سرزمین کے نقشے میں
جہاں چھتوں پر
کبوتروں کی گٹکتی ہوئی آوازوں میں
مدغم ہوتی
پروں کی پھڑپھڑاہٹ کے بجائے
سوختنی قربانیوں کا دھواں پھیلا ہے
میں دو گھروں کے درمیان
نومینز لینڈ” میں ہوں”
ہوا کے رحم و کرم پر
ایک ناکارہ وجود
جسے سانس لینے کے لیے
ہوا کا دم بھرنا پڑتا ہے

اسی “نومینز لینڈ” میں
ایک گھر تھا
جسے اُنہوں نے پہلے دو حصوں میں تقسیم کیا
پھر بلا اجازت
اُن حصوں کی دیواریں بدل دیں
اور
چھتریوں پر موجود
قاصد کبوتروں کی گردنوں سے
محبت کے تعویذ نکال کر
اُن میں ناموں کے کتبے لٹکا دیے

قاسموں کی کلائیوں سے
جڑے پنجے
دہکتی سلاخوں کی طرح
دونوں کے آنگنوں پر تن گئے
آنگنوں کے چھتنار پیڑ
کیاریوں میں کھلے پھول
اور اُن پر اُڑتی رنگ برنگی تتلیاں
اُن سلاخوں کی تپش سے راکھ ہوتے گئے

سبز رنگ کا منتظر
دنیا کا جادوئی نقشہ
پیلا پڑتے پڑتے سرمئی اور بھورا ہو گیا
مگر
سرخ کی قید سے آزاد نہ ہو سکا

میں چلاتا رہا
تم نے میرے گھر کا
یہ کیا کیا؟
یہ میرا گھر تھا
میرا آنگن ،کیاریاں اور کبوتر

میں پوچھتا رہا
تم نے میرے کبوتروں کی گردنوں میں
محبت کے سندیسوں کے بجائے
ناموں کے کتبے کیوں لٹکا دیے؟؟

لیکن
ہر بار میرے پھیپھڑے
دھوئیں سے بھر دیے گئے
اور چھتوں سے
سوختنی قربانیوں کی مہک اٹھتی رہی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *