[blockquote style=“3”]
عشرہ — دس لائنوں پر مبنی شاعری کا نام ہے جس کے لیے کسی مخصوص صنف یا ہئیت، فارم یا رِدھم کی قید نہیں. ایک عشرہ غزلیہ بھی ہو سکتا ہے نظمیہ بھی۔ قصیدہ ہو کہ ہجو، واسوخت ہو یا شہرآشوب ہو، بھلا اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ادریس بابر
[/blockquote]
مزید عشرے پڑھنے کے لیے کلک کیجیے۔
[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]
میرا کمرہ
[/vc_column_text][vc_column_text]
کھڑکی جیسا ہے ایک دروازہ
جو بنا چابیوں کے کھلتا ہے
آٹھ فٹ کا بڑا سا کمرہ ہے
چھت سے فانوس ہے لٹکتا ہوا
میلی دیواریں — پینٹ اترتا ہوا
کسی دیوار پر کلاک نہیں
ایک الماری جس کا لاک نہیں
کپ یہاں ایش ٹرے کا کام کریں
میز پر چار چھ کتابیں ہیں
نیچے کچھ بوٹ اور جرابیں ہیں
جو بنا چابیوں کے کھلتا ہے
آٹھ فٹ کا بڑا سا کمرہ ہے
چھت سے فانوس ہے لٹکتا ہوا
میلی دیواریں — پینٹ اترتا ہوا
کسی دیوار پر کلاک نہیں
ایک الماری جس کا لاک نہیں
کپ یہاں ایش ٹرے کا کام کریں
میز پر چار چھ کتابیں ہیں
نیچے کچھ بوٹ اور جرابیں ہیں
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]