[blockquote style=”3″]
عشرہ — دس لائنوں پر مبنی شاعری کا نام ہے جس کے لیے کسی مخصوص صنف یا ہئیت، فارم یا رِدھم کی قید نہیں. ایک عشرہ غزلیہ بھی ہو سکتا ہے نظمیہ بھی۔ قصیدہ ہو کہ ہجو، واسوخت ہو یا شہرآشوب ہو، بھلا اس سے کیا فرق پڑتا ہے۔ ادریس بابر
[/blockquote]
مزید عشرے پڑھنے کے لیے کلک کیجیے۔
[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
سترہ سے سترہ تک
[/vc_column_text][vc_column_text]
ظلم کے زور پہ کھینچی گئی لائن
خلق کے خون سے سینچی گئی لائن
اس خونی ریکھا کی رکھشا
اب تک کس کھاتے میں قرض ہے
اس کَالی دیوی کی سیوا
آخر کس چکر میں فرض ہے
کیا تاریخ کا قاعدہ کوئی نئیں؟
اور اک جنگ کا فائدہ کوئی نئیں!
پھولوں سے خالی گملے تھے
سترہ دن… سترہ حملے تھے!
خلق کے خون سے سینچی گئی لائن
اس خونی ریکھا کی رکھشا
اب تک کس کھاتے میں قرض ہے
اس کَالی دیوی کی سیوا
آخر کس چکر میں فرض ہے
کیا تاریخ کا قاعدہ کوئی نئیں؟
اور اک جنگ کا فائدہ کوئی نئیں!
پھولوں سے خالی گملے تھے
سترہ دن… سترہ حملے تھے!
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]