Laaltain

سوراخوں سے رِستی سیاہی

9 دسمبر، 2016
سوراخوں سے رِستی سیاہی
جوتے میں اتنے سوراخ ہیں
جتنے منہہ میں دانت نہیں
بغیر ازاربندکے، شلوار
دھوتی بن گئی ہے
اور کُرتے میں جیب کا پیوندحسرت
آوارہ کتوں کی چربی میں تلے
پکوڑے کھاتے کھاتے
خدائی بے نیازی طاری ہے
میں دیکھتا ہوں
وہ میرا خون
سیاہی میں بدلتے ہیں
ناقابلِ فہم تقریریں لکھنے کے لیے
محبوباؤں اور
دور دراز کی تعلیم گاہوں میں رقصاں
نونہالوں کے اخراجات پر دستخط کرنے کے لیے
اور اسلحہ ساز کارخانوں کے
سائین بورڈ پینٹ کرنے کے لیے
لیکن
چربی تو کسی بھی دماغ کو چڑھ سکتی ہے
عمامہ پہنے اونٹ کی ہو
یا آوارہ کتے کی

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *