Laaltain

رستہ سہل نہیں ہے

3 اگست، 2016

[vc_row full_width=”” par­al­lax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]

رستہ سہل نہیں ہے

[/vc_column_text][vc_column_text]

شور مچاتی روشنیوں سے آنکھ بچا کر
خدشوں کی گلیوں سے ہوتے
دل میں کتنے موڑ مڑا ہوں
تجھ سے ملنے نکل پڑا ہوں
ہر دروازہ دیکھ رہا ہے
کون نگر میں نیک رہا ہے
ہرے دریچے، لال جھروکےاونچا اونچا بول رہے ہیں
نیلے پیلے پس منظر میں رنگ بھی جھوٹے ہوجاتے ہیں
عجلت ماری ان گھڑیوں میں کون سحر تک چپ رہتا ہے
سب کہتا ہے

 

میں چپکے سے قدم دھروں تو رستے بولنے لگ جاتے ہیں
گلی کی روشن قندیلیں بھی ایک شرارت سے تکتی ہیں
جلتے بجھتے سائن بورڈ تو یوں آنکھیں جھپکاتے ہیں .…
جیسے وہ سب سے کہہ دیں گے

 

اپنے من کے اندر چھپ کر جب بھی تجھ سے ملنے نکلوں
باتیں کرتی ہوا سے مل کر شاخیں شور مچاتی ہیں
سڑکوں کی دو رویہ آنکھیں روشن ہوتی جاتی ہیں !!

Image: Achraf Baz­nani
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *