زلف کے نرغے میں خواب،
خواب نیرنگِ سراب،
اس کی جبیں پر کھدی، اس کی جوانی کی شام
بوسۂ لب ،خامشی،خواب تذبذب کا جام
صبح کی درخشندگی میں آدمی سارے نبود
خواب کے اندھیر میں مژدۂ راہِ ثبات
باغِ عدن سے تہی، خواب نویدِ بہشت
خواب اک ایسی کنشت،
جس میں خداؤں کو موت ہے اور بشر کی حیات
پیشے کے اعتبار سے رضی حیدر انجینئر ہیں اور دل سے کشمیری ہیں۔ نظم کہتے اور تصویریں کھینچتے ہیں۔ آپ کی دلچسپیوں میں سیاست، وجودیات، اخلاقی فلسفہ، الٰہیات، فلم اور فوٹوگرافی کی تاریخ شامل ہیں۔