تقریرکرنے والوں کے ہونٹوں پر
تقریر کرنے والوں کے ہونٹوں پر
ہم اپنی ضرورتوں کی جمع بندی
رکھ دیتے ہیں
اور اس کی جلد پر سرخ کپڑا چڑھا دیتے ہیں
ہر صفحے کو ہم اپنی کھال سے
ساہوکار کے نوکیلے سوے سے پرو کر
ایک تمغے کا کریڈٹ کارڈ ہم
اپنے سینے پر آویزاں کر لیتے ہیں
جس پر سکندراعظم کے ٹوپ کےاندر
ہماراپیپ زدہ چہرہ
یہ خواہش کرتا ہے
اتنے فیتے ہمارے جسم پر آوزاں ہو جائیں
کہ ہماری رگوں میں خون کی جگہ
سلور گولڈ پلاٹیم ویزہ ماسٹر کارڈ پر لکھے ہوئے ہندسے
سیکیورٹی کوڈ کے ساتھ دوڑنے لگیں
جس کی ایکسپیائریشن ڈیٹ
ہمارے پیدا ہونے سے پہلے ہی
ختم ہو چکی ہو
ہم اپنی ضرورتوں کی جمع بندی
رکھ دیتے ہیں
اور اس کی جلد پر سرخ کپڑا چڑھا دیتے ہیں
ہر صفحے کو ہم اپنی کھال سے
ساہوکار کے نوکیلے سوے سے پرو کر
ایک تمغے کا کریڈٹ کارڈ ہم
اپنے سینے پر آویزاں کر لیتے ہیں
جس پر سکندراعظم کے ٹوپ کےاندر
ہماراپیپ زدہ چہرہ
یہ خواہش کرتا ہے
اتنے فیتے ہمارے جسم پر آوزاں ہو جائیں
کہ ہماری رگوں میں خون کی جگہ
سلور گولڈ پلاٹیم ویزہ ماسٹر کارڈ پر لکھے ہوئے ہندسے
سیکیورٹی کوڈ کے ساتھ دوڑنے لگیں
جس کی ایکسپیائریشن ڈیٹ
ہمارے پیدا ہونے سے پہلے ہی
ختم ہو چکی ہو
Image: Paweł Kuczyński

