Laaltain

ایک یاد رہ جانے والا خواب

18 اکتوبر، 2016

[vc_row full_width=”” par­al­lax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]

ایک یاد رہ جانے والا خواب

[/vc_column_text][vc_column_text]

ہم ایسے جزیرے پر زندہ ہیں
جس کے تین اطراف گہرا سمندر ہے
چوتھی طرف ایک جنگل
جس کا سرا ڈھونڈنے والے
کبھی واپس نہیں آئے

 

یہاں پائے جانے والے سبھی درخت
پتوں سے خالی ہیں
مگر ان پر سر جتنے بڑے پھل لگتے ہیں
یہاں پائے جانے والے سبھی پرندے گونگے ہیں

 

خوابوں کی طرح رینگتے ہوئے دکھ
ہمیں آنے والے دنوں کے لئے
زندہ رکھتے ہیں
دور کہیں جاتی کسی کشتی کے سائے کو دیکھ کر
ہم دیوانہ وار چیختے ہیں
ہاتھ ہلاتے ہیں
اور سورج ڈھلتے ہی چپ چاپ لیٹ جاتے ہیں

 

تارے ہماری عورتوں کو
ناسمجھ آنے والے گیت سناتے ہیں
اور ایک اور دنیا کی طرح ڈوب جاتے ہیں
جو ہمارے لئے ایک خواب کی طرح ہے

 

ہم ایک وقت کی خوراک اور پتوں کے لباس میں خوش تھے
اگر ہمارے بچے نہ پوچھتے
ہماری برہنگی کو کس نے دریافت کیا

 

ہم ہررات خوابوں میں
زیادہ تیزی سے
کشتی بنانا شروع کردیتے ہیں
جو دور کہیں ہرروز پانی کے اوپر تیرتی ہے
غائب ہوجاتی ہے۔۔۔۔۔!!!

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *