ایک شور ہے
ہمارے درمیان
چپ چاپ بیٹھا ہوا
جیسے
کسی کائنات کا وقت ہو
چپ چاپ بیٹھا ہوا
نہ تماشائی ہے
نہ مداری ہے
یہ کہانی کار ہے
یہ توڑنے جوڑنے کی خصلت کی قدیم روایت
کا باپ ہے
میں بزدل نہیں ہوں
میں اپنے گناہ کی گرفت میں ہوں
میں اعلانیہ کرتا ہوں
اپنی بقیہ روح کا سودا
صرف پانچ سال دے دو
کچھ چیزیں پیچھے توڑ آیا ہوں
کچھ غلطیاں جوڑ آیا ہوں
تم خدا ہو ماؤں والے تو جانے دو
مجھے اپنے پرانے ہاتھ توڑ کر آنے دو
اپنے شکار واپس جوڑنے دو
اگر تم خدا ہو ماؤں والے
تو کرلو سودا
تمہارا کیا جاتا ہے؟
تم تو شور ہو
چپ چاپ بیٹھے ہوئے
تمھارے توڑنے جوڑنے کی کونسی پکڑ ہونی ہے
پکڑ ہونے کے لیے دل ہونا چاہیے
Image: Andrey Bobirs