پنجاب ٹیکسٹ بک بورڈ کی شائع کردہ میٹرک کی کتب اور ان کتب سے متعلق معاون مواد پر مشتمل ویب سائٹ نے کام کرنا شروع کر دیا ہے۔ www.elearning.punjab.gov.pk کی ویب سائٹ پر انگریزی زبان میں شائع کردہ نصابی کتب میں دیے گئے سائنسی تصورات سمجھنے کے لئے مختلف آڈیو، ویڈیو ٹیوٹوریلز ، اینی میشن اور سمیولیشن کی سہولیات موجود ہیں۔ ویب سائٹ کا افتتاح وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے ارفع کریم ٹاور میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے سکولوں کے طلبہ کو ٹیبلٹ پی سی دینے اور نوجوانوں کو ہنر سکھانے کے منصوبوں کا بھی علان کیا ۔
پاکستان میں پہلی بار درسی کتب کا تمام متن کسی ویب سائٹ پر فراہم کیا گیا ہے۔ ویب سائٹ کی سب سے اہم خصوصیت اس کا interactive ہونا اور اس پر درسی کتب کی مفت فراہمی ہے۔ ویب سائٹ استعمال کرنے والے ویب سائٹ پر مزید مواد شامل کر سکتے ہیں ہیں جو طلبہ اور اساتذہ کے لئے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ویب سائٹ پر دی گئے مواد کے مطابق ابھی تک صرف کیمسٹری ، فزکس، بیالوجی اور ریاضی کی کتب کا متن اور معاون مواد دیا گیا ہے۔ دیا گیا مواد اس وقت صرف انگریزی زبان میں دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ پرائمری، مدل، میٹرک اور انٹر کا مواد اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔ تاہم اس ویب سائٹ پر اب تک آرٹس اور سوشل سائنسز کا نصابی متن اور معاون مواد نہیں دیا گیا۔ اسی طرح مواد صرف انگریزی میدیم طلبہ کے لئے اپ لوڈ کیا گیا ہے، اردو زبان میں تعلیم پانے والے طلبہ کے لئے نصابی مواد موجود نہیں۔
ماہرینِ تعلیم کے مطابق پاکستان میں سائنس مضامین کو دیگر مضامین پر ترجیح دی جاتی ہے، کیوں کہ یہ مضامین آگے چل کر مختلف پیشے اپنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے ٹیکنالوجی کے استعمال کا خیر مقدم کرتے ہوئے ماہرینِ تعلیم نے حکومت کی نصاب سے متعلق پالیسیز کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ماہرین کے مطابق ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ نصاب کے موضوعات اور متن میں جدت لانا بھی ضروری ہے۔ پاکستان کے بیشتر سرکاری و نجی سکولوں میں تجربہ گاہوں اور تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی اور نامناسب امتحانی نظام کے باعث طالب علم سائنسی تصورات کو سمجھنے کی بجائے صرف یاد کرنے اور امتحانات میں نمبر لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔تعلیمی حلقوں کے مطابق طلبہ کی اکثریت سائنسی اندازِ فکر اپنانے میں ناکام رہتی ہے کیوں کہ سائنسی تعلیم دینے کا طریقہ غیر سائنسی ہے۔
اردو میں ویب سائٹ پر مواد کی عدم موجودگی سے بھی حکومت کے اس طرز عمل کی نشاندہی ہو تی ہے کہ پاکستانی حکام ابھی تک ذریعہ تعلیم سے متعلق کسی حتمی فیصلے پر پہنچنے میں ناکام ہیں۔ پنجاب میں اس وقت میٹرک تک اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تعلیم دی جارہی ہے، جب کہ انٹر اور ڈگری کی سطح کی تعلیم انگریزی زبان میں دی جاتی ے جس کے باعث اردو میڈیم میں پڑھنے والے طلبہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
پاکستان میں پہلی بار درسی کتب کا تمام متن کسی ویب سائٹ پر فراہم کیا گیا ہے۔ ویب سائٹ کی سب سے اہم خصوصیت اس کا interactive ہونا اور اس پر درسی کتب کی مفت فراہمی ہے۔ ویب سائٹ استعمال کرنے والے ویب سائٹ پر مزید مواد شامل کر سکتے ہیں ہیں جو طلبہ اور اساتذہ کے لئے مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
ویب سائٹ پر دی گئے مواد کے مطابق ابھی تک صرف کیمسٹری ، فزکس، بیالوجی اور ریاضی کی کتب کا متن اور معاون مواد دیا گیا ہے۔ دیا گیا مواد اس وقت صرف انگریزی زبان میں دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ پرائمری، مدل، میٹرک اور انٹر کا مواد اس ویب سائٹ پر اپ لوڈ کیا جائے گا۔ تاہم اس ویب سائٹ پر اب تک آرٹس اور سوشل سائنسز کا نصابی متن اور معاون مواد نہیں دیا گیا۔ اسی طرح مواد صرف انگریزی میدیم طلبہ کے لئے اپ لوڈ کیا گیا ہے، اردو زبان میں تعلیم پانے والے طلبہ کے لئے نصابی مواد موجود نہیں۔
ماہرینِ تعلیم کے مطابق پاکستان میں سائنس مضامین کو دیگر مضامین پر ترجیح دی جاتی ہے، کیوں کہ یہ مضامین آگے چل کر مختلف پیشے اپنانے میں معاون ثابت ہوتے ہیں۔ حکومت کی طرف سے ٹیکنالوجی کے استعمال کا خیر مقدم کرتے ہوئے ماہرینِ تعلیم نے حکومت کی نصاب سے متعلق پالیسیز کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا ہے۔ ماہرین کے مطابق ٹیکنالوجی کے استعمال کے ساتھ ساتھ نصاب کے موضوعات اور متن میں جدت لانا بھی ضروری ہے۔ پاکستان کے بیشتر سرکاری و نجی سکولوں میں تجربہ گاہوں اور تربیت یافتہ اساتذہ کی کمی اور نامناسب امتحانی نظام کے باعث طالب علم سائنسی تصورات کو سمجھنے کی بجائے صرف یاد کرنے اور امتحانات میں نمبر لینے کو ترجیح دیتے ہیں۔تعلیمی حلقوں کے مطابق طلبہ کی اکثریت سائنسی اندازِ فکر اپنانے میں ناکام رہتی ہے کیوں کہ سائنسی تعلیم دینے کا طریقہ غیر سائنسی ہے۔
اردو میں ویب سائٹ پر مواد کی عدم موجودگی سے بھی حکومت کے اس طرز عمل کی نشاندہی ہو تی ہے کہ پاکستانی حکام ابھی تک ذریعہ تعلیم سے متعلق کسی حتمی فیصلے پر پہنچنے میں ناکام ہیں۔ پنجاب میں اس وقت میٹرک تک اردو اور انگریزی دونوں زبانوں میں تعلیم دی جارہی ہے، جب کہ انٹر اور ڈگری کی سطح کی تعلیم انگریزی زبان میں دی جاتی ے جس کے باعث اردو میڈیم میں پڑھنے والے طلبہ کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
Leave a Reply