جو نفرتوں کے خلاف قتل ہوئی
تم ہمیں اُس سڑک سے منسوب کرو گے؟
ہم۔۔۔جو گم شدگی کا اشتہار بن کر
دیوار سے جا لگے ہیں
تم ہمیں اُس سڑک سے منسوب کرو گے؟
ہم۔۔۔جو گم شدگی کا اشتہار بن کر
دیوار سے جا لگے ہیں
جن دنوں ہم نعرے سی سی کر
اپنے دن پورے کرتے تھے
اور سوچتے تھے کہ مٹی ہمیں پانی نہیں دے سکتی
تم ہمیں پرچموں سے مکان بنا کر دیتے
اور کہتے کہ سمندروں کے حق میں دستبردار ہو جاؤ
تب ہم اپنی آنکھیں کھود کر
ایک ادھڑا ہوا شہر دریا فت کرتے تھے
اور سڑکوں سے پوچھتے تھے
کہ۔۔۔۔ تم ہمارے راستے میں کیو ں لکھے گئے ہو؟
(تم ۔۔۔جو ادھڑا ہوا شہر تھے )
اپنے دن پورے کرتے تھے
اور سوچتے تھے کہ مٹی ہمیں پانی نہیں دے سکتی
تم ہمیں پرچموں سے مکان بنا کر دیتے
اور کہتے کہ سمندروں کے حق میں دستبردار ہو جاؤ
تب ہم اپنی آنکھیں کھود کر
ایک ادھڑا ہوا شہر دریا فت کرتے تھے
اور سڑکوں سے پوچھتے تھے
کہ۔۔۔۔ تم ہمارے راستے میں کیو ں لکھے گئے ہو؟
(تم ۔۔۔جو ادھڑا ہوا شہر تھے )
Image: Hamid Suleman