Laaltain

قربانی

12 جولائی، 2012
پیاس کی شدت سے
جب آنکھ کھلی
تو گھر میں پانی نہ تھا
بس ایک گلاس کی تہہ میں
دو گھونٹ پانی
میں نے تڑپ کر
گلاس اٹھا لیا
لیکن پھر خیال آیا
وہ جب باہر سے آئے گا
وہ بھی تو پیاسا ہو گا
اسکے حلق میں بھی
کانٹے پڑ رہے ہونگے
اس کی زبان بھی سوکھی ہو گی
اس کے ہونٹ بھی
خشک پتوں جیسے ہوئے ہونگے
اور پیاس کی شدت سے
وہ کانپ رہا ہو گا
پھر میں یہ انمول خزانہ۔۔۔
یہ دو گھونٹ پانی
اسے پیش کروں گی
اور بتاؤں گی
کہ میں نے کتنی عظیم قربانی دی ہے
اپنی پیاس کا نقشہ کھینچوں گی
اور وہ گیلی آنکھوں کے ساتھ
میرا ماتھا چوم لے گا
تب میری انا
جسے لوگ محبت کہتے ہیں
خوشی سے ناچے گی
اتنے میں وہ آ پہنچا
میرا محبوب۔۔۔۔
میری انا کی تسکین۔۔۔
لیکن وہ تو پیاسا نہ تھا
اور اس کے تروتازہ چہرے کو دیکھ کر
مجھے اس پر شدید غصہ آیا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *