Laaltain

Borderline Personality

1 مارچ، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

Borderline Personalities

[/vc_column_text][vc_column_text]

مجھے لیبل دیا گیا تھا، بہت برس پہلے۔۔۔۔۔
میرے ماتھے پر کالک نہیں، یہ لیبل چسپاں ہے۔
ہر روز صبح اٹھ کر آفس جاتے سمے،
دوپہر کے لنچ سے ذرا پہلے، اور سہ پہر میں جب ساۓ
لمبے ہو جائیں۔۔۔
زندگی اونگھنے لگے !
کہ جس میں چاۓ کے کپ سے سانسیں انڈیلی جاتی ہیں
ایک مسلسل جنگ کی صورت تمام ہوتا ہے ہر دن
پھر رات گۓ، جب سپاہی سب اپنے خیموں میں جا دبکتے ہیں
میری کشمکش مگر تازہ دم، انگڑائ لیتی ہے،
اور آنکھوں کی زرد پتلیاں، ذرا سی پھیل کر کھڑکی کے پار جھانکتی ہیں
چاند کے ہالے میں گئے دوستوں کے ہیولے تیرنے لگتے ہیں !
میرے ماتھے کا لیبل دیکھ کر،ہیولے دور بھاگتے ہیں۔۔
اور چاندنی سرمئ ہو کر تاریکی کا کفن اوڑھ لیتی ہے !
ذرا سی دیر کو سہی۔۔۔
پھر صبح ہوتے ہی، گھڑی کا الارم یوں بجتا ہے جیسے،
میدان جنگ کا طبل گونجے !
اور میں محاذ پہ جانے کو تیار، جلدی میں اپنی پیشانی ٹٹولتا ہوں۔۔
‘ارے کہاں گیا میرا لیبل، دیکھو کھو گیا شائد۔۔۔
آج شام ہی ساٰئکاٰیٹرسٹ سے نیا لانا پڑے گا !
آج شام ہی !!’

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *