نغمۂ جنوں Rana Ghazanfar اگست 10, 2016 Poetry رانا غضنفر: میرے حرفِ جُنوں کے سندیسے بزمِ آفاق سے اُبھرتے ہیں اور میں نغمہِ جنوں لے کر پھر کسی جُستجو میں نکلا ہوں
دراز دَستوں کی سلطنت ہے Rana Ghazanfar جولائی 21, 2016 Poetry نحیف لوگوں کے قافلے بھی ٹھہر کے سوچیں کہ ظُلم سہنے کی آخری حد کہاں تلک ہے؟
تمثیل Rana Ghazanfar جولائی 18, 2016 Poetry سُرمئی شام کے بڑھتے ہوئے سنّاٹوں میں دف کی آواز پہ اک شور بپا ہوتا ہے پھیلتا جاتا ہے آسیب گُذرگاہوں پر آگ کا شعلہ سرِ شام رہا ہوتا ہے مشعلیں لے کے نکل آئے ہیں بستی والے دیکھیے رات کی آغوش میں کیا ہوتا ہے؟