Laaltain

ہزارہ یونیورسٹی؛ گارڈ کی فائرنگ سے طالب علم زخمی، یونیورسٹی تین روز کے لئے بند

21 مئی، 2014
فن فئیر کے دوران حق نواز اور اس کے ساتھیوں نے ٹکٹ خریدے بغیر اندر جانے کی کوشش کی اور روکنے پر گارڈ سے جھگڑنے لگے جس پر گارڈ نے اشتعال میں آ کر طلبہ پر فائرنگ کر دی۔ گارڈ کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے طلبہ کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے قراقرم ہائی وے پر احتجاج کیا اور یونیورسٹی حدود میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
ہزار یونیورسٹی کے فن فئیر میں بنا ٹکٹ داخلہ پر شروع ہونے والے تنازعہ اس وقت سنگین صورت اختیار کر گیا جب یونیورسٹی گارڈ کی فائرنگ سے چار طلبہ شدید زخمی ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ہونے والے فن فئیر کے دوران حق نواز اور اس کے ساتھیوں نے ٹکٹ خریدے بغیر اندر جانے کی کوشش کی اور روکنے پر گارڈ سے جھگڑنے لگے جس پر گارڈ نے اشتعال میں آ کر طلبہ پر فائرنگ کر دی۔ گارڈ کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے طلبہ کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے قراقرم ہائی وے پر احتجاج کیا اور یونیورسٹی حدود میں توڑ پھوڑ بھی کی۔
مقامی پولیس ذرائع کے مطابق طلبہ نے یونیورسٹی گارڈز کے دفاتر کو آگ لگانے کی کوشش بھی کی تاہم پولیس کی مداخلت پر طلبہ کو منتشر کر دیا گیا۔ منتشر طلبہ نے کلاس رومز کے شیشہ توڑے اور نعرے بازی کی ۔ مقامی ڈی ایس پی ملک ایاز کے مطابق ایف آئی آر درج کر کہ واقعہ میں ملوث گارڈ علی اصغرکو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں حق نواز اور اس کے ساتھیوں کے یونیورسٹی کا طالب علم ہونے سے انکار کیا گیا ہے اور حالات کو مزید خراب ہونے سے روکنے کے لئے یونیورسٹی کو تین روز کے لئے بند کر دیا گیا ہے۔احتجاج کرنے والے طلبہ نے یونیورسٹی انتظامیہ پر غلط بیانی کا الزام لگاتے ہوئے گارڈ کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *