[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]
سلمان حیدر کی ایک نظم
[/vc_column_text][vc_column_text]
وہ جن کی داڑھیوں کے بال ان کی ناف تک آئے ہوئے ہیں
وہ جب اس بحث میں مشغول ہو جائیں
کہ جب اسکولوں میں مقتل کهل چکیں گے
تو مقتولوں کے زیر ناف بالوں سے تعین ہو سکے گا
کہ ہم قاتل کو جنت کی بشارت دیں
کہ بیت المال سے کچه خوں بہا خیرات ہو جائے
تو اس دن جان لینا
کسی بالوں کے گچھے کا
شریعت اور بلوغت سے
کوئی رشتہ نہیں ہوتا
وہ جب اس بحث میں مشغول ہو جائیں
کہ جب اسکولوں میں مقتل کهل چکیں گے
تو مقتولوں کے زیر ناف بالوں سے تعین ہو سکے گا
کہ ہم قاتل کو جنت کی بشارت دیں
کہ بیت المال سے کچه خوں بہا خیرات ہو جائے
تو اس دن جان لینا
کسی بالوں کے گچھے کا
شریعت اور بلوغت سے
کوئی رشتہ نہیں ہوتا
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]