Laaltain

ہندسوں کے شہر میں

30 نومبر، 2016
ہندسوں کے شہر میں
کبھی دل چاہتا ہے میں قبل مسیح میں پیدا ہوئی ہوتی
399 قبل مسیح کے ایتھنز میں
جب سقراط جوان تھا
اپنے انقلابی عقائد پر ثابت قدم
میں تماشائی نہ ہوتی، یقیناً نہ ہوتی
میں سقراط کے ساتھ کھڑی ہوتی، سچ کے ساتھ
یا کم از کم افلاطون اور زینوفن کے ساتھ سوگ منا لیتی
مگر میں تو یہاں ہوں
کبھی دل چاہتا ہے میں قریش کے زمانے میں پیدا ہوئی ہوتی
5 عیسوی کے عرب میں
جب محمد ﷺ اپنی قوم کو پکار رہے تھے
وحدانیت کے لیے
اور تنہا تھے
میں رسولِ عربی کے ساتھ کھڑی ہوتی
اور ورقہ بن نوفل کے ساتھ مل کر دلاسا دیتی
مگر میں تو یہاں ہوں
پھر سوچتی ہوں میں سید احمد کے زمانے میں پیدا ہوئی ہوتی
1860ء میں، علی گڑھ میں
جب سید احمد پر آشکار ہو چکی تھی علم کی سچائی
میں ان کے مدرسے کی پہلی طالبہ ہوتی
سرسید کی کتابوں سے گرد ہی جھاڑدیتی
مگر میں تو یہاں ہوں
2016ء کے کراچی میں
دکان داروں اور حساب دانوں کے درمیان
جن کے لیے رشتے نہیں، ہندسے اہم ہیں
جن پر حاوی ہیں ریاضی کے سب فامولے
جب، جس کو چاہا جمع کر لیا
وقت گزرا تو آسانی سے تفریق کر دیا
ضرورت پڑی تو ضرب دے لیا
مجبوری کے نام پر تقسیم کر دیا
کبھی سوچتی ہوں
میں کچھ پہلے کے دور میں جی رہی ہوتی
جب ہاتھوں میں لکیریں ہوتی تھیں،
کیلکولیٹر نہیں
مگر ۔۔۔۔ مگر میں تو یہاں ہوں
ہندسوں کے شہر میں
کیلکولیٹرز جیسے لوگوں کے درمیان!!!

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *