Laaltain

ہمارے ہاتھوں کا کوئی معاوضہ نہیں

15 فروری، 2017
ہمارے ہاتھوں کا کوئی معاوضہ نہیں
ہمارے ہاتھ ایک بار پھر گھاس کاٹنے پر لگا دئیے گئے
ہمارے ہاتھوں کا کوئی معاوضہ نہیں
ہمیں پھر جوتا جائے گا مال بردار گدھوں کے ساتھ
ہمارا خون چوسنے کے لئے
ہر ملک سے جونکیں جمع کی جا رہی ہیں
آبادی میں کمی ہو یا زیادتی
بھوک کو ٹھیکہ دیا جا چکا ہے
بد گوئی کی نیت ان کی جیبوں میں بھری جا چکی ہے
فریب کی کوئی شکل نہیں ہے
سوائے وہاں ،جہاں ان کے نرخرے
اپنی آوازوں سے ہمیں بہلاتے ہیں
اور ہم سے کہتے ہیں تیار ہو جاؤ
قیامت قریب ہے
تم یہ نہیں پوچھنا وہ کون ہیں
یہ تو ہم بھی نہیں جانتے
شاید یہ ہماری کنڈلی بنانے کے لئے
اپنے اپنے فٹ پاتھوں پر بیٹھے ہیں
اور ایک دوسرے سے سبقت لے جانا چاھتے ہیں

Image: Pawel kuczyn­s­ki

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *