مجھے پینسلوں کی خوشبو کیوں پسند ہے؟
شاید اس لیئے کہ
مجھے ان سے لکھنا یا پھر ان کو چھیلنا پسند ہو
میں پینسلوں کو چھیلتا ہوں
دوبارہ چھیلنے کے لیئے ان کی نوکیں توڑ دیتا ہوں
جو کسی کو بھی چھب سکتی ہیں
کچھ بھی لکھ سکتی ہیں
کہیں سے گھس کر کہیں سے بھی نکل سکتی ہیں
مجھے ان کے کسماتے لرزتے تھرکتے وجود سے
ایک پرلذت اور تفخر آمیز جھر جھری محسوس ہوتی ہے.
جسے بہتر طور پر ایک پینسل چھیلنے والا ہی محسوس کر سکتا ہے
ان کے اندر سے
مختلف رنگدار نرم گودے بر آمد ہوتے ہیں
ہر عورت پینسل نہیں ہوتی
مگر ہر عورت کی طرح ان سب کی لکڑی ایک جیسی ہوتی ہے