Laaltain

گن رہی ہوکیا

13 اپریل، 2017
گن رہی ہوکیا
کیا انگلیوں کی پوریں ہیں
گنتی کے لیے
جو گنتی رہتی ہوتم
انگلیوں کی پوروں پر
سوتے اور جاگتے
پتا نہیں کیا کیا
کیوں دہلاتی ہو
پیار کرنے والوں کو
اپنے پاگل پن کی واضح نشانیوں سے

جب دنیا کی بیشتر چیزیں
قابل شمار ہیں
وہ کیونکر سمجھ پائیں گے
تمہارے دل کے راز

تو گن رہی ہو کیا جس کا شمارختم نہیں ہوتا
سورج کی کرنیں
جنگل کے درخت
ہواؤں کے جھونکے
آسمان کے تارے

یا اپنی پیشروؤں کی طرح
تم بھی گن رہی ہو
اپنی یا اوروں کی قمیضوں کے بٹن
چھت میں لگی کڑیاں
دیواروں کے دھبے
یا کھڑکی کی سلاخیں

Image: Ali Azmat

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *