Laaltain

کھرے عشق کا المیہ

1 فروری، 2017
کھرے عشق کا المیہ
بزدلی کی بھی حد ہے
کس لیے اور کیوں
ہم اچھل کود کرتے پھرتے پھریں منزلوں منزلوں
لاش سینے سے اپنے لگائے ہوئے
ان دنوں کی
کہ جب عشق آدھا ادھورا تھا اور راستے میں تھے ہم
محبت کا حد سے گزرنا ہی بے کیف کرتا ہے اس کو
کھرا عشق یوں بھی اداسی ہے
گہری اداسی
کسی بھی طرح کے جنوں
اور لفظوں سے خالی
ٹھیک بارش سے پہلے کی جیسے گھٹن
سانس لینا بھی مشکل ہو جس میں
بے وفائی کا پنکھا جھلو
مان لو
اس مسلسل اذیت سے
الزام سر لینے والا ہی اچھا
اٹھا لے جو خود بے وفائی کی تہمت
وہی ہم میں سچا

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *