[blockquote style=“3”]
اس نظم میں مذکور بعض واقعاتی حوالے فرضی ہیں
[/blockquote]
[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]
ٹیڑھی پسلی سے بنی لڑکی
[/vc_column_text][vc_column_text]
وہ موجود تھی اس شادی کے شامیانے میں
جہاں دکھ کا بھجن سنا کر
رخصت کی جاچرہی تھی ایک پھول سی لڑکی
جو انگلیوں کے ناخن چباتی
مہندی کے معنی تک نہیں جانتی تھی
جہاں دکھ کا بھجن سنا کر
رخصت کی جاچرہی تھی ایک پھول سی لڑکی
جو انگلیوں کے ناخن چباتی
مہندی کے معنی تک نہیں جانتی تھی
اس نے گھر لوٹتے ہی
یادداشت کی ڈائری پر ایک چڑیا کی تصویر بنائی
جو عقاب کے پنجوں میں پھنسی بے آواز چیخ رہی تھی
اور صبح کی پہلی ڈاک سے پوسٹ کردی
دھند میں چھپے چیڑھ کے اونچے درختوں کو
یادداشت کی ڈائری پر ایک چڑیا کی تصویر بنائی
جو عقاب کے پنجوں میں پھنسی بے آواز چیخ رہی تھی
اور صبح کی پہلی ڈاک سے پوسٹ کردی
دھند میں چھپے چیڑھ کے اونچے درختوں کو
اس نے ستاروں کی زبان سیکھنے کے لیے ڈکشنری مرتب کی
تو انقلابی کیڑوں نے نعرہ ایجاد کیا کہ
“ٹیڑھی پسلی سے بنی لڑکی چاند کا چہرہ نہیں تراش سکتی”
اور اسے سکول کی دیوار پر لکھ دیا
تو انقلابی کیڑوں نے نعرہ ایجاد کیا کہ
“ٹیڑھی پسلی سے بنی لڑکی چاند کا چہرہ نہیں تراش سکتی”
اور اسے سکول کی دیوار پر لکھ دیا
اس نے تفریحی وقفے میں رسی کودنے کی بجائے جوابی نعرہ ایجاد کیا
اور باریش ریڈیو کے سامنے رکھ کر دیا
جسے گایا گیا
بغیر سُر کے
بغیر تال کے
گل مکئی کی آواز میں
اور باریش ریڈیو کے سامنے رکھ کر دیا
جسے گایا گیا
بغیر سُر کے
بغیر تال کے
گل مکئی کی آواز میں
اس نے جنگ کے دنوں میں
خوابوں کی لاشیں پھلانگیں اور اس کتب خانے کا سراغ لگایا
جہاں جرگوں کی ممنوع قرار دی کتابیں سسک رہی تھیں
اس نے اپنے دانتوں سے اس کا قفل کاٹ ڈالا
جو زنگ آلود تھا
جس پر اسے تحفے میں بھیجے گئے
گیندے کے پھول
اور کافور کی گولیاں بھی
جو ویلنٹائن دن کا آغاز ہیں
خوابوں کی لاشیں پھلانگیں اور اس کتب خانے کا سراغ لگایا
جہاں جرگوں کی ممنوع قرار دی کتابیں سسک رہی تھیں
اس نے اپنے دانتوں سے اس کا قفل کاٹ ڈالا
جو زنگ آلود تھا
جس پر اسے تحفے میں بھیجے گئے
گیندے کے پھول
اور کافور کی گولیاں بھی
جو ویلنٹائن دن کا آغاز ہیں
اس نے دنیا کے سب سے اونچے پہاڑ پر کھڑے ہوکر بھرپور لہجے میں کہا
“یقین کرو۔۔۔۔
ایک کتاب بدل سکتی ہے پوری دنیا
جس میں انسانیت کاہوصرف ایک لفظ”
“یقین کرو۔۔۔۔
ایک کتاب بدل سکتی ہے پوری دنیا
جس میں انسانیت کاہوصرف ایک لفظ”
(ملالہ یوسفزئی کے لیے)
Image: Jonathan Yeo
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

