Laaltain

میں نے بہت سا وقت ضائع کر دیا

8 دسمبر، 2016
میں ںے بہت سا وقت ضائع کر دیا
اس کے ہونٹوں پر پھول کھلانے
اور اسے ملنے کے لیے
وقت نکالنے میں
میں ںے بہت سا وقت ضائع کر دیا

ایک گیت کو ڈھونڈنے اور گنگنانے میں
اپنے قدموں سے
ایک راستے کو جدا کر کے
کسی اور طرف نکل جانے میں۔۔۔
اپنے لہو میں ایک آگ کو سرد کرنے
ایک خواب کی پکڑ سے نکلنے
اور بے اماں دنوں کے ساتھ
قدم ملا کر چلنے میں۔۔۔۔

دل اور دنیا کے درمیان
ایک پل بنانے
اور اس پر سے گزرنے کی اذیت میں۔۔۔

جوتے چمکانے اور اپنا میلا لباس تبدیل کرنے میں
دوڑ کی ابتدائی لکیر تک آنے
چلتی گاڑی کے آخری ڈبے تک
پہنچنے کی کوشش آغاز کرنے میں۔۔۔

میں ںے بہت سا وقت ضانع کر دیا
اپنی مٹی سے دور
ایک گھر کے لیے اینٹیں اکٹھی کرنے
اور دوسروں کے درمیاں
جگہ بنانے میں
اسے دیکھنے
اور دیکھ کر گزر جانے میں۔۔۔۔۔

حالانکہ
اتنے وقت میں ۔۔ بہت سے
باغ لگائے جا سکتے تھے
بہت سی دھوپ جمع کی جا سکتی تھی
اور
کہیں بھی پہنچا جا سکتا تھا

افسوس۔۔۔۔۔
تأسف کے دھوئیں سے
میرا دم گھٹنے لگا ہے
اور اس جلتے مکان سے
شاید ۔۔ تم بھی
مجھے باہر نہیں نکال سکتے !

Image: alfredo castañeda

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *