Laaltain

فاعتَبِرُو یَا اُولِی الاَبصَار

28 ستمبر، 2016

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

فاعتَبِرُو یَا اُولِی الاَبصَار

[/vc_column_text][vc_column_text]

سیارے پر بہت ہی سخت دن آئے ہوئے ہیں
خواب بچّے ہیں
ڈرے سہمے گھنی پلکوں کے پیچھے
چھپ کے بیٹھے ہیں
ذرا جنبش نہیں کرتے
بہت سی ان کہی نظمیں ہراساں ہیں
کسے معلوم
وحشت کا بٹن کس ہاتھ سے کس وقت دب جائے
تو سب جائے
تمھاری ساختہ بے ساختہ ناراضیاں، خوشیاں
مری نظمیں
ملاقاتیں ! جو ہونی ہیں ابھی
پیمان! جو بالکل ابھی باندھے گئے ہیں
سب اجڑ جائیں
کسی بیحد محبت خیز ساعت میں کوئی کہنے ہی والا ہو
سنو! تم جان ہو میری
ابھی جملہ مکمل بھی نہ ہو پائے
اچانک ہی دھماکہ ہو
تو سب کچھ راکھ بن جائے
کسی بچّے کا مکتب کی طرف بڑھتا ہوا پہلا قدم اُٹھنے نہ پایا ہو
کہ دھرتی ریت بن جائے
مسافر مدتوں کے بعد گھر کی سمت چلتا ہو
مسافت ہی بدل جائے
تو کیا اس موت کا تاوان کوئی بھر سکے گا کیا؟؟
کسے معلوم ہے آخر
انھی بحثوں، انھی سرگوشیوں اندر تصادم کی گھڑی کس وقت آ جائے
صدا آئے
اَلَا یَا اَیُّھا التحقیر !!
اپنے جوش کو بھگتو
چکھو وہ ذائقہ جس کی ہنسی مل کر اڑاتے تھے
سیارے پر بُرے دن ہیں
مگر پھر بھی ان ایّامِ حوادث میں
مجھے تم سے، تمہاری جھلملاتی نور آنکھوں
اور اپنی نظم سے امّید کی خوشبو بھی آتی ہے
سو میں اس بیش قیمت ساعتِ امروز میں یہ تم سے کہتا ہوں
سنو !!
مایوس مت ہونا
کہ جب تک ایک بھی مسکان زندہ ہے
دمِ رحمان زندہ ہے
ابھی انسان زندہ ہے ۔۔ !!

Image: Mohammad Saba’aneh
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *