Laaltain

شب خون

2 اکتوبر، 2015
میں خواب میں جنگ دیکھتا ہوں
اندھیرااوڑھے ہوئی زمین اپنی کوکھ میں سائے پالتی ہے
جو پیدا ہوتے ہی خوف اور احتیاط کی گھٹنیوں پے چلتے
میرے قبیلے کے چند خیموں کو گھیرلیتے ہیں اور خاموش
سانس روکے کسی اشارے کے منتظر وقت کاٹتے ہیں
وہ وقت جو مجھ پے اور ان پے
بہت گراں ہے
وہ بے خبر ہیں کہ ایک خیمے میں آج کی رات بھی یہ آنکھیں چمک رہی ہیں
میں آج بھی ان کا منتظر تھا

 

میرے برابر میں زندگی ہے
جو نیند میں مسکرا رہی ہے
وہ اپنا اک خواب پورا کر لے
تو اس کے ماتھے پے بوسہ دے کے
میں اپنی تلوار تھام لوں گا…

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *