[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]
روح زیست کے ٹرائل روم میں کھڑی ہے
[/vc_column_text][vc_column_text]
روح کھڑی ہے
جسم پہن کر
زیست کے ٹرائل روم میں پھر سے
عمر کے آئینے میں خود کو دیکھ رہی ہے
ہر اینگل سے جانچ پرکھ میں لگی ہے وہ اس پیراہن کی
دکھنے میں تو ٹھیک ٹھاک ہے جسم یہ لیکن
روح مطمئن نہیں ہے بالکل
فِٹنگ میں شاید دقّت ہے کچھ۔۔۔۔۔۔
منہ بچکا کر
جسم اتار کے
ٹرائل روم سے باہر آ کر
پچھلے جسم کو بھول کے بالکل، روح دوبارہ
ایک نئے سے جسم کی کھوج میں لگ جاتی ہے
اک ایسے معقول جسم کی کھوج میں جو اس کو پورا فٹ آئے
اس پر خوب پھبے
اب کہ امر ہو جائے پہن کر وہ جس کو۔۔۔۔۔
جسم پہن کر
زیست کے ٹرائل روم میں پھر سے
عمر کے آئینے میں خود کو دیکھ رہی ہے
ہر اینگل سے جانچ پرکھ میں لگی ہے وہ اس پیراہن کی
دکھنے میں تو ٹھیک ٹھاک ہے جسم یہ لیکن
روح مطمئن نہیں ہے بالکل
فِٹنگ میں شاید دقّت ہے کچھ۔۔۔۔۔۔
منہ بچکا کر
جسم اتار کے
ٹرائل روم سے باہر آ کر
پچھلے جسم کو بھول کے بالکل، روح دوبارہ
ایک نئے سے جسم کی کھوج میں لگ جاتی ہے
اک ایسے معقول جسم کی کھوج میں جو اس کو پورا فٹ آئے
اس پر خوب پھبے
اب کہ امر ہو جائے پہن کر وہ جس کو۔۔۔۔۔
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]