[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=“”][vc_column width=“2/3”][vc_column_text]
بدتمیز
[/vc_column_text][vc_column_text]
وہ طوفان کی طرح بدتمیز ہے
اڑالے جاتی ہے میرا سکون
منتشر کردیتی ہے خیالات
گزرجاتی ہے سامنے سے بغیر دیکھے
منہ پھیرلیتی ہے گفتگو کے دوران
بھڑک جاتی ہے مجھ پر
بلا وجہ
سنانے لگتی ہے
اپنی ناکام محبت کی کہانیاں
رونے لگتی ہے
میرے کندھے پر سر رکھ کے
پھاڑ دیتی ہے میری نظمیں
اور چلی جاتی ہے
کہتی ہوئی
آئندہ موت تک تمہاری شکل نہیں دیکھوں گی
میں سوجاتا ہوں خواب آور گولیاں کھا کے
وہ خواب میں بھی نہیں آتی
صبح جب آنکھ کھلتی ہے
وہ سو رہی ہوتی ہے
میرے سینے پر اپنی دونوں ٹانگیں رکھ کے
اڑالے جاتی ہے میرا سکون
منتشر کردیتی ہے خیالات
گزرجاتی ہے سامنے سے بغیر دیکھے
منہ پھیرلیتی ہے گفتگو کے دوران
بھڑک جاتی ہے مجھ پر
بلا وجہ
سنانے لگتی ہے
اپنی ناکام محبت کی کہانیاں
رونے لگتی ہے
میرے کندھے پر سر رکھ کے
پھاڑ دیتی ہے میری نظمیں
اور چلی جاتی ہے
کہتی ہوئی
آئندہ موت تک تمہاری شکل نہیں دیکھوں گی
میں سوجاتا ہوں خواب آور گولیاں کھا کے
وہ خواب میں بھی نہیں آتی
صبح جب آنکھ کھلتی ہے
وہ سو رہی ہوتی ہے
میرے سینے پر اپنی دونوں ٹانگیں رکھ کے
Image: Katherine Mitchell
[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=“1/3”][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]