ایک خالی کمرے میں معرکہ
میں باہر کھڑا انگلیوں پر قبریں گن رہا ہوں
اندر فرش پر حروف بکھرے پڑے ہیں
شکستہ تن و بدحال حروف
جنہیں لفظ میں ڈھلنے سے پہلے
ادھیڑ دیا گیا
اندر فرش پر حروف بکھرے پڑے ہیں
شکستہ تن و بدحال حروف
جنہیں لفظ میں ڈھلنے سے پہلے
ادھیڑ دیا گیا
اپنی اپنی دریدہ کھالوں میں
سمٹے ہوئے خیال اور خواہشیں
کمرے کی فضا پر
پھپھوندی کی طرح جمے ہیں
اور اُن کا جسم پھیل رہا ہے
سمٹے ہوئے خیال اور خواہشیں
کمرے کی فضا پر
پھپھوندی کی طرح جمے ہیں
اور اُن کا جسم پھیل رہا ہے
نم کاغذوں کے پرزے
کسی رزم گاہ میں بریدہ ہاتھوں کی صورت
کسی شہر کی گلی میں
کسی خودکش کے بدن کے چیتھڑوں کی طرح
اُچھلتے ہوئے
کسی بیضوی میز کے تلے
تلواروں سے
قلم تراشنے کی ناکام کوشش میں
نڈھال ہو رہے ہیں
کسی رزم گاہ میں بریدہ ہاتھوں کی صورت
کسی شہر کی گلی میں
کسی خودکش کے بدن کے چیتھڑوں کی طرح
اُچھلتے ہوئے
کسی بیضوی میز کے تلے
تلواروں سے
قلم تراشنے کی ناکام کوشش میں
نڈھال ہو رہے ہیں
یہ ادھورے قلم
ہوا کی مٹّھی میں نہیں آئیں گے
اور ہوا یونہی کمرے کی خاموشی پر پھسلتی رہے گی
روشندان سے جھانکتے ستاروں نے
ابھی سنگلاخ پہاڑوں سے اترتے
اُس سرخ پانی کا دائرہ نہیں دیکھا
جسے اس کمرے کے گرد کھینچ دیا گیا ہے
ابھی ستاروں کے ماتم میں کچھ دیر ہے
ہوا کی مٹّھی میں نہیں آئیں گے
اور ہوا یونہی کمرے کی خاموشی پر پھسلتی رہے گی
روشندان سے جھانکتے ستاروں نے
ابھی سنگلاخ پہاڑوں سے اترتے
اُس سرخ پانی کا دائرہ نہیں دیکھا
جسے اس کمرے کے گرد کھینچ دیا گیا ہے
ابھی ستاروں کے ماتم میں کچھ دیر ہے
کمرے میں موجود خالی کرسی
اور اس کے سامنے پڑی بیضوی میز
اُن آواز وں کے بین سُن رہی ہیں
جو دروازے کے کواڑوں سے لٹک رہی ہیں
اور کمرے کی ریڑھ کی ہڈی
ابھی اُس سرد لہر سے آشنا نہیں
جو سرخ دائرے کی لکیر سے
کمرے کی دہلیز تک موج زن ہے
اور اس کے سامنے پڑی بیضوی میز
اُن آواز وں کے بین سُن رہی ہیں
جو دروازے کے کواڑوں سے لٹک رہی ہیں
اور کمرے کی ریڑھ کی ہڈی
ابھی اُس سرد لہر سے آشنا نہیں
جو سرخ دائرے کی لکیر سے
کمرے کی دہلیز تک موج زن ہے
اُس کرسی پر کوئی نہیں بیٹھ پائے گا
ادھورے قلموں میں کبھی سیاہی نہیں بھری جا سکے گی
یہ کمرہ ہر عبارت سے خالی رہے گا
کیونکہ
بیضوی میزیں
کٹے ہوئے ہاتھوں
اور ادھورے قلم کے فیصلے
کبھی قبول نہیں کرتیں
ادھورے قلموں میں کبھی سیاہی نہیں بھری جا سکے گی
یہ کمرہ ہر عبارت سے خالی رہے گا
کیونکہ
بیضوی میزیں
کٹے ہوئے ہاتھوں
اور ادھورے قلم کے فیصلے
کبھی قبول نہیں کرتیں