Laaltain

این او سی کے بغیر قائم یونیورسٹی سب کیمپسز میں داخلوں اور رجسٹریشن پر پابندی

19 فروری، 2016
بہاوالدین ذکریا یونیورسٹی کے لاہور سب کیمپس جیسے تنازعات سے بچنے کے لیے پنجاب حکومت نے جامعات کے ذیلی کیمپسز میں ایچ ای سی سے منظوری تک نئے داخلوں پر پابندی لگا دی ہے۔ پنجاب حکومت نے اپنے فیصلے کے ذریعے ان کیمپسز میں پہلے سے داخل طلبہ کے مستقبل کو تحفظ فراہم کیا ہے لیکن ان کیمپسز میں مزید طلبہ کے داخلوں اور رجسٹریشن پر پابندی عائد کی ہے۔ یہ پابندی پنجاب حکومت کے منظور کردہ نئے قواعد و ضوابط کے تحت لگائی گئی ہے۔ نئے قواعد کے مطابق پنجاب بھر میں قائم سرکاری جامعات پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بنائے جانے والے سب کیمپس، ایچ ای سی سے نوآبجیکشن سرٹیفیکیٹ (این او سی) حاصل کیے بغیر نئے داخلے یاطلبہ کی رجسٹریشن نہیں کر سکیں گے، سب کیمپسز کے لیے این او سی حاصل کرنے کے لیے 180 یوم کی معیاد مقرر کی گئی ہے۔ یہ پابندی ایم فل اور پی ایچ ڈی پراگراموں میں داخلوں پر بھی عائد کی گئی ہے۔

 

تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب اور پنجاب کی تمام جامعات کے چانسلر ملک محمد رفیق رجوانہ نے ان قواعد کی منظوری دی ہے۔ قواعد کے مطابق پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت قائم تمام سب کیمپسز کو این او سی حاصل کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ ان قواعد کے مطابق سب کیمپسز کو درج ذیل امور کا پابند کیا گیا ہے:

 

نئے قواعد کے مطابق پنجاب بھر میں قائم سرکاری جامعات پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت بنائے جانے والے سب کیمپس ایچ ای سی سے نوآبجیکشن سرٹیفیکیٹ (این او سی) حاصل کیے بغیر داخلے یاطلبہ کی رجسٹریشن نہیں کر سکیں گے
1: ایچ ای سی سے ان او سی کا حصول؛ این او سی کے حصول کے بعد سب کیمپس اپنے معاہدے می مدت مکمل ہونے تک تدریسی سرگرمیوں کا سلسلہ جاری رکھ سکیں گے اور نئے داخلے دے سکیں گے۔
2: پہلے سے داخل شدہ طلبہ کے مستقبل کا تحفظ؛ سب کیمپسز اور متعلقہ سرکاری یونیورسٹی کی انتظامیہ پہلے سے داخل شدہ طلبہ کو ان کی ڈگری مکمل کرنے کے لیے سہولیات اور مواقع فراہم کرنے کے مشترکہ طور پر پابند ہیں۔
3: این او سی کے حصول میں ناکامی پر مزید داخلے نہیں دیئے جا سکیں گے۔
4: سب کیمپسز آزادانہ حیثیت میں ڈگری جاری کرنے ولے تعلیمی ادارے کی حیثیت حاصل کرنے کے لیے متعلقہ سرکاری یونیورسٹی کے ساتھ اپنا معاہدہ ختم ہونے سے قبل درخواست دے سکتے ہیں۔
5: سب کیمپسز الحاق کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

 

اس وقت پنجاب کے مختلف شہروں میں پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت دس سب کیمپس کام کر رہے ہیں، ان میں سے پانچ یونیورسٹی آف سرگودھا دو یونیورسٹی آف گجرات، دو گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد اور ایک بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کے ساتھ منسلک ہے۔ بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کا لاہور سب کیمپس ایچ ای سی سے منظور شدہ نہ ہونے کی وجہ سے خبروں میں رہا ہے۔ اس سب کیمپس کےغیر قانونی ہونے کی وجہ سے ہزاروں طلبہ کا مستقبل داو پر لگ چکا ہے۔ طلبہ حلقوں نے اس فیصلے کو خوش آئند قرار دیا ہے۔ طلبہ کے خیال میں یہ فیصلہ بہت پہلے کیا جانا چاہیئے تھا تاہم اب ان قواعد کا سختی سے اطلاق ایک بڑا چیلنج ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *