Laaltain

امتحانی قواعد میں تبدیلی، طلبہ کا احتجاج

22 فروری، 2016
بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ملتان کے امتحانی قواعد میں تبدیلی کے خلاف ساہیوال میں طلبہ نے احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔ 19 فروری کو ہونے والے اس احتجاجی مظاہرے میں زکریا یونیورسٹی سے منسلک کالجوں کے 500 کے قریب طلبہ شریک ہوئے۔ طلبہ نے بہاوالدین زکریا یونیورسٹی کی جانب سے چار سالہ بی ایس آنرز کے تمام طلبہ کے فائنل امتحانات کے قواعد میں کی گئی ترامیم کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

 

تفصیلات کے مطابق زکریا یونیورسٹی سنڈیکیٹ نے دسمبر 2015 کے اجلاس کے دوران امتحانی قواعد میں تبدیلی کا فیصلہ کرتے ہوئے یونیورسٹی سے منسلک کالجز کے طلبہ کے فائنل امتحان کے نمبروں کی تقسیم کے قواعد میں تبدیلی کی ہے۔ نئے قواعد کے مطابق طلبہ کے فائنل امتحان کے 40 فی صد نمبر کالج جبکہ 60 فی صد نمبر یونیورسٹی کے دائرہ کار میں لے آئے گئے ہیں، اس سے قبل یونیورسٹی اور کالج انتظامیہ طلبہ کے نتائج میں پچاس پچاس فی صد نمبروں کے ذمہ دار تھے۔ نئے قواعد کا اطلاق ستمبر 2015 سے شروع ہونے والے سمیسٹرز کے طلبہ پر بلاتفریق کیا گیا ہے۔

 

احتجاج کرنے والے طلبہ کی جانب سے یونیورسٹی کے اس فیصلے کو غیر منطقی اور غیر منصفانہ قرار دیا گیا ہے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطابق نئے قواعد کا پہلے سے داخل طلبہ پر اطلاق ناانصافی ہے۔ احتجاج کرنے والے طلبہ کے مطابق 2015 میں منظور ہونے والے قوانین کا 2010 میں داخلہ لینے والے طلبہ پر اطلاق غیر منصفانہ ہے اور یونیورسٹی کو یہ فیصلہ واپس لینا چاہیئے اور ان کا اطلاق صرف نئے طلبہ پر کیا جانا چاہیئے، “یہ کہاں کا انصاف ہے کہ ہم اپنے تمام پچھلے سمیسٹرز کے وسط مدتی اور سمیسٹر کے اختتام پر لیے جانے والے امتحانات سابقہ قواعد کے مطابق دے چکے ہیں اور اب فائنل امتحان نئے قواعد کے مطابق دیں۔ دوسری جانب کنٹرولر امتحانات بہاوالدین زکریا یونیورسٹی ڈاکٹر محمد مطاہر کے مطابق یونویرسٹی سنڈیکیٹ اس قسم کے فیصلوں کے لیے حتمی اور مجاز اتھارٹی ہے، یونیورسٹی کے قواعد کا اطلاق نئے اور پرانے طلبہ پر ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے تحفظات اور شکایات منسلک کالجوں کی انتظامیہ ہم تک پہنچا سکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *