Laaltain

ہمارے لیے لکھیں۔

ابھی تو آپ ہی حائل ہے راستہ شب کا

test-ghori

test-ghori

07 فروری, 2015
ابھی تو آپ ہی حائل ہے راستہ شب کا
قریب آئے تو دیکھیں گے حوصلہ شب کا
 
چلی تو آئی تھی کچھ دور ساتھ ساتھ میرے
پھر اس کے بعد خدا جانے کیا ہوا شب کا
 
میرے خیال کے وحشت کدے میں آتے ہی
جنوں کی نوک سے پُھوٹاہے آبلہ شب کا
 
سحر کی پہلی کرن نے اسے بکھیر دیا
مجھے سمیٹنے آیا تھا جب خدا شب کا
 
زمیں پہ آ کے ستاروں نے یہ کہا مجھ سے
تیرے قریب سے گزرے گا قافلہ شب کا
 
سحر کا لمس مری زندگی بڑھا دیتا
مگر گِراں تھا بہت مجھ پہ کاٹنا شب کا