پنجاب کے 118 کالجوں میں ایک ہزار سے زائد کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقلی کےلئے ساہیوال میں گورمنٹ کامرس کالج کے سینکڑوں طلبہ نے مظاہرہ کیا۔26 نومبر کو کلاسز کا بائیکاٹ کرتے ہوئے مظاہرے کے دوران سیاہ پٹیاں باندھے طلبہ اور اساتذہ نے حکومت مخالف نعرے لگائے اوراساتذہ کی مستقل تعیناتی کا مطالبہ کیا۔مظاہرین نے مطالبات منظور نہ کیے جانے کی صورت میں احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان بھی کیا۔
سال 2010 میں کنٹریکٹ اساتذہ کی ٹیوٹا سے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو منتقلی کے وقت کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقل تعیناتی پر اتفاق کیا گیا تھاتاہم ابھی تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔
"2010میں کنٹریکٹ اساتذہ کی ٹیوٹا سے ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ پنجاب کو منتقلی کے وقت کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقل تعیناتی پر اتفاق کیا گیا تھاتاہم ابھی تک اس ضمن میں کوئی پیش رفت نہیں کی گئی۔” مظاہرے میں شریک کنٹریکٹ اساتذہ کی تنظیم کنٹریکٹ پروفیسرز اینڈ لیکچررز ایسوسی ایشن کے ایک عہدیدار نیر اعجازنے ذرائع ابلاغ سے بات کرتے ہوئے کہا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر کنٹریکٹ اساتذہ کو مستقل نہ کیا گیا تو احتجاجی تحریک کا دائرہ پورے صوبے تک پھیلایا جائے گا۔
مظاہرے میں شریک ایک استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں اکتوبر کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں جس کے باعث وہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں، "حکومت نے ہمیں مستقل کرنے کی بجائے ہماری تنخواہیں بھی روک لی ہیں، ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں۔”مظاہرین نے حکومت سےتنخواہوں کی ادائیگی، کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقلی اور مستقل اساتذہ کو حاصل مراعات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
مظاہرے میں شریک ایک استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں اکتوبر کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں جس کے باعث وہ احتجاج پر مجبور ہوئے ہیں، "حکومت نے ہمیں مستقل کرنے کی بجائے ہماری تنخواہیں بھی روک لی ہیں، ہمارے پاس احتجاج کے سوا کوئی راستہ نہیں۔”مظاہرین نے حکومت سےتنخواہوں کی ادائیگی، کنٹریکٹ اساتذہ کی مستقلی اور مستقل اساتذہ کو حاصل مراعات کی فراہمی کا مطالبہ کیا۔
Leave a Reply