Laaltain

سُنو، زندہ گاوں کی بالیو

22 دسمبر، 2015

[vc_row full_width=”” parallax=”” parallax_image=””][vc_column width=”2/3″][vc_column_text]

سُنو، زندہ گاوں کی بالیو

[/vc_column_text][vc_column_text]

سُنو، زندہ گاوں کی بالیو
مرے چاند پانی میں جا گرے

 

چلی تہہ میں لَو کی نفیرنی
لگی کرنیں روح کی ڈولنے
اُنہیں ڈوبنے سے بچائے کون
اُنہیں ڈولنے سے ہٹائے کون

 

دُھلی دُھوپ دیس کی دیویو
کلی چھوئی موئی کنواریو
مرا ہاتھ ہکلے سنبھالیو
مَیں اُترنے والا ہوں تال میں
کھَرے آسماں کے شوال میں
نِرے نیل بن کے زوال میں
مرے چاند پانی میں جا گرے

 

مَیں اُٹھا لوں اُن کو شتاب سے
ٹھَرے پانیوں کی کتاب سے

 

ہرے گاوں والی ندانیو
کھِلے جوبنے کی سیانیو
یہیں پاس رکھ دو یہ گاگریں
بھری چاندنی کی یہ چھاگلیں
ذرا ہاتھ پہلو میں ڈالیو
مجھے ہولے ہولے سنبھالیو

 

اَری گھگرے اپنے بچائے کے
گجر جھانجروں کے بجائے کے
مری ناریو
گھنی روشنی میں اُتاریو
کرو حوصلے سے جُدا مجھے
مَیں اُٹھا لوں اُن کو خدا کرے
مرے چاند پانی میں جا گرے

[/vc_column_text][/vc_column][vc_column width=”1/3″][vc_column_text]
[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row][vc_row][vc_column][vc_column_text]

[/vc_column_text][/vc_column][/vc_row]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *